لکی مروت میں وفاقی وزیرِ مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی تدفین آج ہوگی جو گزشتہ روز خوفناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ مذہبی امور کی گاڑی میریٹ سے سیکرٹریٹ چوک کی طرف جارہی تھی جہاں ہائی لکس ریوو نے مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مار دی۔
چیف جسٹس نے جوڈیشل مارشل لا لگا رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان
مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو تیز رفتار سے ٹکر مارنے والی گاڑی میں 5افراد سوار تھے۔ وفاقی وزیرِ مذہبی امور کو شدید زخمی حالت میں پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
وفاقی وزیرِ مذہبی امور علاج کے دوران ہی انتقال کر گئے۔ اسلام آباد پولیس نے ٹکر مارنے والی گاڑی پر سوار 5افراد کو حراست میں لے لیا۔ مفتی عبدالشکور کے ساتھ گاڑی پر سوار ڈرائیور اور محافظ بھی زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں ٹریفک حادثے میں جاں بحق وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کی نمازِ جنازہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پڑھائی۔
دریں اثناء حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چیف جسٹس نے سارے اختیارات پر قبضہ کرکے عدالتی مارشل لا لگادیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ اور حکومت کے اختیارات پر قبضہ کرلیا ہے، الیکشن شیڈول بھی دے دیا، رجسٹرار سپریم کورٹ کی تعیناتی حکومت کا اختیار ہے لیکن چیف جسٹس نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے،اسے روک لیا، یہ جوڈیشل مارشل لاء نفاذ کردیا گیا ہے۔