اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل تیار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Source: google
Senate-meeting

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اوردیگر اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے بل تیار کرلیاجس کو سینیٹ کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

سینیٹ کے 4 فروری کو شیڈول اجلاس میں چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ممبران کی تنخواہوں، الاؤننسز اور مراعات ایکٹ میں ترمیم کے تین بلز پیش کیے جائیں گے۔

یہ بلز سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سجاد حسین توری، دلاور خان، ڈاکٹر اشوک کمار اور دیگر سینیٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیںجس کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے مطابق مقرر کی جائے۔

بل کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینیٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ 8 لاکھ، 79 ہزار روپے کے برابر مقرر کی جائے،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے برابر کی جائے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 85 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 29 ہزار روپے کی جائے،سینیٹرز نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات ایکٹ میں ترمیم کرکے اراکین کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز شامل کی ہے۔

مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو سفر کے لیے ٹرین کی ائیر کنڈنشنڈ کلاس ٹکٹ کے برابر رقم دی جائے اور جہاز کے بزنس کلاس کے ٹکٹ کے مطابق سفری الاونس دیا جائے، بزریعہ سڑک سفر کی صورت میں ممبران پارلیمنٹ کو 25 روپے فی کلومیٹر سفر الاؤنس دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کاآئی جی سندھ کو ہٹانے کیلئے وزیراعظم کو ایک اور خط

سینیٹرز نے تجویز پیش کی ہے کہ ممبر پارلیمنٹ کے بیرون ملک دوروں میں فرسٹ کلاس ائیر ٹکٹ دیا جائے۔ ممبر پارلیمنٹ کو 25 فرسٹ کلاس بزنس ائیر ٹکٹ فراہم کیے جائیں، اندرون ملک سفر کے لیے اراکین پارلیمنٹ کی اہلیہ، شوہر یا بچے بھی ان ٹکٹوں کو استعمال کر سکیں گے۔

بل کے اغراض و مقاصد میں سینیٹرز نے موقف اپنایا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کو کو ملنے والے تنخواہ ان کے روزانہ کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔

Related Posts