دین کے کام کے پیسے نہیں لیتا،نکاح بھی مفت میں پڑھایا، مولانا طارق جمیل کی الزامات کی تردید

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ اللہ کی توفیق سے تبلیغ دین کیلئے پچھلے 45 برس سے چھ برّاعظم پھرا ہوں، اک طویل مدت سے نبی ﷺکی زندگی کے گیت امت کو سنا رہا ہوں، ہماری ترقی میں رکاوٹ ہماری اخلاقی پستی ہے۔

گزشتہ دنوں ایک شادی میں نکاح پڑھانے پر پیسے لینے کا بہتان لگانے والوں کی خدمت میں گزارش ہے كکہ تبلیغ دین کے اس طویل سفر میں اللہ کی توفیق سے ہزاروں بچیوں اور بچوں کا نکاح اللہ کی رضا کی خاطر پڑھایا ہے،شیخ محمودصاحب سے میری دیرینہ دوستی ہے انکی دعوت پر بیٹی کا نکاح پڑھانے پر کیسے پیسے لے سکتا ہوں؟اللہ ہم سب کو بد گمانی اور الزام تراشی سے محفوظ رکھے۔

مولانا طارق جمیل پر پیسے لینے کے الزامات جھوٹ پرمبنی ہیں، علمائے کرام نے پیسے لینے کے الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دے دیا۔گزشتہ دنوں ایف بی آر کی چیف کمشنر لاہور امینہ حسن نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی انتہائی مہنگی شادی پر ہونے والے اخراجات میں ٹیکس چوری پر تحقیقات کرکے اپنی ابتدائی رپورٹ ممبر آپریشنز فیڈر بورڈ آف ریو نیو اسلام آباد کو جمع کروادی ہے۔

رپورٹ میں ٹیکس چوروں اور فنکاروں سمیت مولانا طارق جمیل کا نام بھی سامنے آیا ہے، کہ اس شادی میں انہوں نے پیسے لئے ہیں۔ جس پر مختلف علمائے کرام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

علمائے کرام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل کبھی کسی بھی شادی میں جانے اور نکاح پڑھانے کی مد میں کوئی پیسے نہیں لیتے، رپورٹ میں لگایا گیا الزام بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

علمائے کرام نے مزید کہا کہ معتبر علمائے کرام پر اس قسم کے اوچھے الزامات لگانا اداروں کو زیب نہیں دیتا، اس حوالے سے جب تک کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو ایسے الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہئے۔

واضح رہے کہ جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں مولانا طارق جمیل کے علاوہ، گلوکار عاطف اسلم، گلوکار راحت فتح علی خان، ابرار الحق و دیگر کے نام شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان شخاص نے شادی میں شرکت کے لئے بھاری نذرانہ وصول کیا۔

Related Posts