لاہور: وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ سانحہ موٹر وے زیادتی کیس کی تفتیش مکمل ہوگئی ہے اور ملزم عابد کے گرد گھیرا تنگ کر دیاہے، جلد پکڑ لیں گے، بہت سے چیزیں ابھی سامنے نہیں لاسکتے، اچھا زرلٹ ملے گا، متاثرہ خاتون نے تصاویر دیکھ کر عابد ملہی اور شفقت کو پہچان لیا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے متاثرہ لڑکی کے والد اور سی سی پی او لاہور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک خبروائرل ہوئی کہ کوئی شخص ایک بچی اور اسکی فیملی کو دھمکاتا اور بلیک میل کرتا ہے، نوجوان غیر لائنسنس شدہ اسلحہ دکھا کر فیملی کو ہراساں کرتا رہا۔ باپ، بیٹا دونوں مل کر بدمعاشی کرتے تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے معاملے پر فوری ایکشن لینے کا حکم دیا، بچی کو ہراساں کرنے کی خبر سے متعلق وزیراعظم کو بھی آگاہ کیا گیا جس پر وزیراعظم نے ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کیں۔ نوجوان کو راولپنڈی اور اس کے والد کو لاہور سے گرفتارکرلیا گیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ بچی کے اہلخانہ نے ملزم کیخلاف سائبر کرائم کا مقدمہ درج کرایا تھا مگر ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اب پنجاب پولیس نے سی سی پی او لاہور کی قیادت میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اورپنجاب حکومت پولیس کی غفلت اور نا اہلی پر ایک فیصد بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اگر کسی لڑکی یا خاتون کو کوئی ہراساں کرتا ہے تو میرے دفترمیں رابطہ کرے۔ لاہورمیں جتنے قبضہ گروپ اورمنشیات فروش ہیں انہیں ن لیگ کی سپورٹ حاصل رہی۔ان سب کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔