اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ماں کی عظمت کو سلام پیش کرنے کیلئے ماؤں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔
ماں وہ عظیم ہستی ہے جس نے صفحۂ ہستی پر موجود دنیا کے ہر انسان کو جنم دیا اور اس کی پرورش کی ۔ 9 ماہ تک بچے کو اپنے پیٹ میں رکھ کر اس کی پیدائش سے قبل پرورش کا آغاز کرنے والی ماں کے عالمی دن کے موقعے پر دنیا بھر کے عوام اپنی ماؤں کو خراجِ تحسین پیش کریں گے۔
عالمی دن منانے کا مقصد ماؤں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ تیز رفتاری سے ترقی کی دوڑ میں لگے ہوئے لوگوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ دولت کی چکاچوند اور پیسے کی دھن میں والدین کو بھولنے کی بجائے ان کی خدمت پر توجہ دیں۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے جو ہمیں سکھاتا ہے کہ ماؤں کی عظمت کو سلام کرنے کے لیے کوئی ایک دن نہیں بلکہ سال کا ہر دن ہی یادگار ہونا چاہئے۔ اگر کسی شخص کی ماں سلامت ہو تو وہ اس کی خدمت کرکے جنت تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔
دنیا بھر میں ماؤں کا عالمی دن منانے والے عوام الناس اپنی اپنی ماؤں کو پھولوں کے تحائف بھیجیں گے اور ماؤں کی عظمت کے حوالے سے اپنے دوستوں سے مختلف عظیم شخصیات کے اقوال، احادیث اور قرآن کی آیات شیئر کریں گے۔
اس اہم موقعے پر من الحیث القوم پاکستانیوں کو یہ سوچنا ہے کہ ہم اپنی ماؤں کو کیا اتنی اہمیت دے رہے ہیں جس کی وہ حقدار ہیں؟ جبکہ ماں وہ عظیم ہستی ہے جو اپنی ذات کو فراموش کرکے ہر لمحہ اپنی اولاد کی پرورش، تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا گو رہتی ہے۔
عالمی برادری کے اکثر ممالک ماؤں کا عالمی دن ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کے روز مناتے ہیں جبکہ مختلف دیگر ممالک میں مارچ، نومبر، اکتوبر یا جنوری میں بھی ماؤں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جبکہ یہ دن منانے کی تحریک 1907 میں فلاڈلفیا کی اینا جاروس نے شروع کی۔
تحریک کی کامیابی میں اینا جاروس کو طویل وقت لگ گیا۔ امریکی حکومت کو یہ سمجھنے میں 4 سال لگے کہ ماؤں کا عالمی دن منانے کی ضرورت ہی کیا ہے، تاہم 1911ء وہ تاریخی سال بنا جب امریکہ کی ایک ریاست نے یہ دن منانے کا اہتمام کیا۔
اس وقت سے لے کر اب تک ماؤں کا عالمی دن دنیا کے مختلف ممالک میں تواتر کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ عالمی دن کے موقعے پر مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جلسے جلوس، ریلیاں اور سیمینارز منعقد کیے جاتے ہیں اور بحث و مباحثے بھی ہوتے ہیں۔