شرمناک ترین واقعہ، ڈوبتی کشتی میں 16 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈیلی میل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایک عراقی تاریک وطن نے بحیرہ روم میں ڈوبتی کشتی میں نو عمر لڑکی کا ریپ کرکے قتل کر دیا۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق زندہ بچ جانے والے افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس شخص نے اپنی بیوی اور بیٹی کو ڈوبتے ہوئے دیکھ کر ناقابل بیان حرکت کی۔ اطالوی میڈیا کے مطابق اس نے 16 سالہ لڑکی پر اپنا غصہ نکالا۔

اے جی آئی نیوز ایجنسی نے پولیس کی تفتیش کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ کشتی ڈوبنے کے دوران 27 سالہ نوجوان نے اس لڑکی کی پریشان ماں کے سامنے اس کی عصمت دری کی اور اس کا گلا گھونٹ دیا۔

اس شخص کو اس عراقی نژاد لڑکی کے قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا جو اپنی ماں کے ساتھ یورپ کا سفر کر رہی تھی۔ لڑکی کی ماں اس آفت سے بچ گئی اور اس نے اپنی بیٹی کی موت کی اطلاع پولیس کو دی۔

کشتی میں سے صرف ایک درجن افراد کو زندہ بچایا گیا تھا۔ حکام کا خیال ہے کہ کشتی میں تقریباً 70 افراد سوار تھے۔ ان میں دو درجن سے زیادہ بچے بھی شامل تھے۔ ایک زندہ بچ جانے والا شخص بعد میں مر گیا تھا۔ نصف سے زیادہ لاشیں نکال لی گئی تھیں۔

افسران نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ بادبانی کشتی اس وقت اٹلی کے ساحل سے چلی تھی جب اس عراقی نژاد شخص نے ایک 16 سالہ عراقی لڑکی پر جارحانہ حملہ کیا تھا۔ پولیس کے ترجمان نے فوری طور پر حملے کی تفصیلات کی تصدیق نہیں کی۔

فرار ہونے والوں نے اپنے خطرناک سفر کو بیان کرتے ہوئے خیراتی کارکنوں کو بتایا کہ وہ لائف جیکٹس کے بغیر سفر کر رہے تھے اور کچھ کشتیاں ان کی مدد کے لیے نہیں رکی تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والے کو گرفتار کرکے قتل اور عصمت دری کے الزام میں کیلابریا کے علاقے کے دارالحکومت کیتنزارو کی جیل میں رکھا گیا ہے۔ دریں اثنا عراقی کردستان میں سکیورٹی فورسز نے منگل کو جہاز کے تباہ ہونے کے سلسلے میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث چار مشتبہ افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔

Related Posts