پی ڈی ایم والے دس، پندرہ ہزار سے زیادہ لوگ اکٹھے نہیں کر پائے، شبلی فراز

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ڈی ایم والے دس، پندرہ ہزار سے زیادہ لوگ اکٹھے نہیں کر پائے، شبلی فراز
پی ڈی ایم والے دس، پندرہ ہزار سے زیادہ لوگ اکٹھے نہیں کر پائے، شبلی فراز

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات و سینیٹر شبلی فراز نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسہ کو موسم کی طرح ٹھنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کے عوام نے مریم نواز کو مسترد کر دیا ہے، اپوزیشن پارلیمنٹ میں آئے اور قانون سازی میں حصہ لے۔

انہوں نے کہا کہ چائے کی پیالی میں طوفان سے سیاسی عدم استحکام نہیں ہوتا،جلسہ سے واپسی پر لوگ خو د کو قرنطینہ کرلیں۔ اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات سینیٹر نے کہاکہ پی ڈی ایم کا جلسہ موسم کی طرح ٹھنڈا ہے۔

اپوزیشن والے کہتے تھے لاہور جلسہ ریفرنڈم ہوگا،لاہور کے لوگوں نے اپنا حق دہی ان کے خلاف استعمال کر کے ریفرنڈم دیدیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ڈی ایم والے دس، پندرہ ہزار سے زیادہ لوگ اکٹھے نہیں کر پائے اور یہ ان کیلئے عبرت مقام بن گیا ہے جس کا شاہد مینار پاکستان ہے۔

انہوں نے کہاکہ مریم نواز شریف کو لاہور نے ریجیکٹ کر دیا ان کی سیاست اب کہاں پر کھڑی ہے یہ ان سے سوال پوچھا جائے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ ٹی وی پر ماحول گرم ہے مگر جہاں جلسہ ہے وہاں ماحول گرم ہے، جلسوں سے ہم پہلے بھی دباؤ میں نہیں آئے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2011میں اکیلی جماعت تحریک انصاف نے جلسہ کیا تھا اور یہ گیارہ پارٹیاں مل کر جلسہ کررہی ہیں آپ 2011کا بھی جلسہ دکھا دیں پتہ چل جائیگا یہ کتنے پانی میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن والے سیاسی حقیقت کے مطابق بات کریں، یہ تو اپنے ذاتی مفاد کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں اور یہ مہلک وبا ء میں عوام کو جھونک رہے ہیں، ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جلسے کے شرکاء کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور اپنے علاقوں میں جاکر قرنطینہ کر لیں تاکہ وبا ان کے علاقے میں نہ پھیلے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اخلاقی قوت ان کے پاس نہیں ہے اور افرادی قوت کا ایک ڈھکوسلہ تھا وہ بھی عیاں ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے پہلے دن سے واضح کیا ہے کہ ہم ان کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں مگر ان کو این آر او نہیں دینگے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکمت عملی ہے کہ ملک کی ترقی کیلئے کام کر تے رہیں گے، اصلاحات پر کام کررہے ہیں، مہنگائی نیچے آنا شروع ہوگئی ہے، حکومت عوام کے مسائل حل کر نے کیلئے مصروف رہے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں یہ اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کریں، پارلیمنٹ کو فعال بنالیں، پارلیمنٹ میں آئیں بل پیش کریں، یہ ان کی ذا تی جنگ ہے اسے قوم کی جنگ نہیں بنا سکتے یہ نوازشریف، آصف علی زر داری اور مولانا فضل الرحمن کی ذاتی جنگ ہے اس کیلئے عوام استعمال نہیں ہونگے۔

Related Posts