نظامِ شمسی میں 135سے زائد نئے بونے سیارے دریافت: سیّارہ ایکس اب تک نامعلوم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نظامِ شمسی میں 135سے زائد نئے بونے سیارے دریافت: سیّارہ ایکس اب تک نامعلوم
نظامِ شمسی میں 135سے زائد نئے بونے سیارے دریافت: سیّارہ ایکس اب تک نامعلوم

سائنسدانوں نے نظامِ شمسی کے 135 سے زائد نئے بونے سیّارے دریافت کیے ہیں تاہم سیّارہ ایکس اب تک نامعلوم ہے۔ دریافت کیےگئے سیارے ہمارے سورج کے اردگرد ”کاپر بیلٹ“ میں موجود ہیں۔

بونے سیّارے سے مراد ایک ایسا سیّارہ ہے جسے چٹان یا شہابِ ثاقب قرار نہیں دیا جاسکتا، نہ ہی ایسے سیّارے کا سائز اتنا بڑا ہوتا ہے کہ اسے ایک عام سیّارہ سمجھا جائے۔

انہی وجوہات کے پیشِ نظر سن 2006ء میں پلوٹو کو نظامِ شمسی کے عام سیّارے کی بجائے بونا سیّارہ کہا جانے لگا جس پر ماہرینِ فلکیات آج بھی دو گروہوں میں تقسیم نظر آتے ہیں۔

ممتاز پاکستانی ماہرِ فلکیات سلمان حمید سمیت مختلف دیگر ماہرینِ فلکیات کے مطابق پلوٹو کو نظامِ شمسی سے الگ نہیں کیا جاسکتا، نہ ہی اسے بونا سیّارہ قرار دیا جاسکتا ہے، اس کے باوجود پلوٹو کو نظامِ شمسی سے الگ کردیا گیا۔

اب تک ماہرینِ فلکیات ہزاروں بونے سیّارے دریافت کرچکے ہیں تاہم موجودہ 139 نئے بونے سیّاروں کی دریافت کا سہرا پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرینِ فلکیات کے سر ہے جنہوں نے 4 سال کی محنت سے یہ کام سرانجام دیا۔

پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرینِ فلکیات ڈارک انرجی کی تلاش کر رہے تھے کہ انہیں یہ بونے سیّارے مل گئے، تاہم ڈارک انرجی مشن میں سیّارہ ایکس کا پتہ چلانا بھی اہم قرار دیا گیا ہے۔

سیّارہ ایکس سے مراد ایک ایسا نامعلوم سیّارہ ہے جو ماہرینِ فلکیات کے مطابق نظامِ شمسی میں سب سے باہر کی طرف پلوٹو کے مقابلے میں سورج سے زیادہ فاصلے پر واقع ہے، تاہم آج تک اس کا وجود ثابت نہیں کیا جاسکا۔

وجود ثابت نہ ہونے کی وجہ اِس کا زمین سے بے حد طویل فاصلہ ہے، تاہم اس کے وجود کی دلیل وہ کششِ ثقل ہے جو دیگر سیّاروں پر گہرے اثرات مرتب کر رہی ہے۔

Related Posts