کے ڈی اے میں گھوسٹ ملازمین کی بھرمار، گھر بیٹھے تنخواہ لینے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

more Ghost employees detected in KDA

کراچی: کے ڈی اے کے محکمہ سیکورٹی میں درجنوں گھوسٹ ملازمین کے انکشاف کے بعد دیگر محکموں میں بھی گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہواہے جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور اعلیٰ افسران کو اپنی تنخواہ سے 40 فیصد ادا کرتے ہیں۔

کراچی :کے ڈی اے کے محکمہ سیکورٹی میں درجنوں  گھوسٹ ملازمین کے انکشاف کے بعد دیگر محکموں میں بھی گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہواہے جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور اعلیٰ افسران کو اپنی تنخواہ سے 40 فیصد ادا کرتے ہیں۔

یہ تمام گھوسٹ ملازمین مرکزی دفتر میں تعینات نہیں ہیں بلکہ شہر کے مختلف مقامات پر قائم کے ڈی اے کے دفاتر میں تعینات ہیں اور اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہ کر نجی ادروں میں ملازمت کرتے ہیں یا اپنے اپنے کاروبار کر رہے ہیں۔

یہ کام کے ڈی اے دفتر کے افسران کی سرپرستی میں زور و شور سے جاری ہے ، بعض ملازمین کو افسران اپنے ذاتی ملازم کی حیثیت سے اپنے اپنے گھروں میں بھی ڈیوٹی پر لگا کر اپنے نجی کام کر وا رہے ہیں۔

لاکھوں روپے کی تنخواہ ان گھوسٹ ملازمین کی مد میں کے ڈی اے ادا کر رہا ہے جو سرکاری خزانے پر بوجھ ہے، اس سے قبل ایم ایم نیوز نے اس سے پہلے بھی گھوسٹ ملازمین کا انکشاف کیا تھا جو محکمہ سیکورٹی میں تعینات ہیں اور اعلیٰ افسران کی سرپرستی میں اپنی ماہانہ تنخواہ سے 30 فیصد افسران کو ادا کر رہے ہیں۔

کے ڈی اے کی سیکورٹی گھوسٹ ملازمی کے باعث خطرے میں ہے ، گزشتہ دنوں بھی ایک ناخوشگوار واقعہ میںمقتول وسیم رضا کاظمی اور وسیم عثمانی دیگر فریقین کے ساتھ مبینہ لین دین پر جھگڑا ہوااور اسی دوران فائرنگ ہو گئی تھی جس میں4 افراد زخمی ہوئے تھے اور ان میں سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

اس پوری صورتحال میں کے ڈی اے کے محکمہ سیکورٹی کہاں موجود تھا؟ ۔ اس کوتاہی اور لا پرواہی کا کون ذمہ دار ہے؟۔ کیا محکمہ سیکورٹی کا ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔محکمہ سیکورٹی کے اعلیٰ افسر کے لالچ کے باعث ڈیوٹی دینے والے فرض شناس افسران و عملے کو بھی اس واقعہ کے بعد تنقید کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں:کے ڈی اے،محکمہ سکیورٹی کے گھوسٹ ملازمین افسران کے ذاتی ملازم بن گئے

موجودہ صورتحال میں ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف اکرام نے بھی اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور ایک ہی پالیسی پر گامزن ہیں کہ جو ہو رہا ہے ہونے دو ، اس پالیسی سے ان کی اپنی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے ، وہ کسی بھی غیر قانونی اقدام کا نوٹس نہیں لیتے جس سے کے ڈی اے میں معاملات مزید بگڑ رہے ہیں۔

Related Posts