منی لانڈرنگ کا الزام، مونس الٰہی پر مقدمہ درج، 2 مبینہ فرنٹ مین گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جائیدادیں ضبط
(فوٹو: آن لائن)

لاہور: سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کے سنگین الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ان کے 2 مبینہ فرنٹ مین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کے الزام میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے کے متن میں 2 مبینہ فرنٹ مین نواز بھٹی اور مظہر اقبال کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان سے سوال مہنگا پڑ گیا، پارٹی کارکنان کا ناصف گرو پر تشدد

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے صاحبزادے مونس الٰہی الائنس شوگر مل کے شیئر ہولڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ ایف آئی اے نے نواز بھٹی اور مظہر اقبال کو گرفتار کرکے منی لانڈرنگ کے الزام پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے مونس الٰہی پر کروڑوں کی خوردبرد کا الزام عائد کیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا دعویٰ ہے کہ مونس الٰہی کے خلاف گزشتہ دورِ حکومت سے جاری تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقدمے کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ مونس الٰہی پر الزام ہے کہ وہ حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم غیر قانونی طور پر بیرونِ ملک بھجوایا کرتے تھے۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ مونس الٰہی کی 25 کروڑ کی لین دین کے مشکوک معاملات سامنے آئے ہیں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور سے ہی مونس الٰہی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا، تاہم موجودہ اتحادی حکومت کے دور میں تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جارہا ہے۔ 

Related Posts