کیا بندر فطرتی مناظر کے متعلق انسانی شعور کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیا بندر فطرتی مناظر کے متعلق انسانی شعور کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
کیا بندر فطرتی مناظر کے متعلق انسانی شعور کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

زمین پر اشرف المخلوقات کہلانے والا انسان دیگر جانوروں کو اپنے مقابلے میں ہمیشہ ہیچ سمجھتا رہا اور سائنسدان آج تک اس بات پر متفق ہیں کہ انسان سے بہتر زمین پر کوئی اور مخلوق نہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا بندر فطرتی مناظر کے متعلق انسانی شعور کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ جس پر نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔

پھر بھی بندروں کے متعلق ماہرینِ حیوانیات نے ہمیشہ ایک سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی کہ کیا فطرتی مناظر کے متعلق بندر انسانی شعور کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ کیا بندر ایک تصویر کو دیکھ کر اس سے وہ حقائق اخذ کرسکتے ہیں جیسا کہ ایک انسان کرسکتا ہے۔ اس پر محققین کی نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔

رواں برس 29 مارچ کے روز نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں غیر انسانی مخلوقات میں سے بندروں پر مختلف تجربات کیے گئے جن کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے۔ پرنسپل محقق موشے بین ہائم کا کہنا ہے کہ ہمارا سب سے بڑا سوال یہ تھا کہ کیا جانور دنیا کو اسی نظر سے دیکھتے ہیں جیسا کہ انسان دیکھ سکتے ہیں؟

موشے بین ہائم نے کہا کہ اس سوال کا جواب تلاش کرنے کیلئے ہم نے تجربات کی سمت متعین کی۔ بہرحال یہ ایک مشکل عمل تھا۔ بین ہائیم، سینٹوس اور دیگر محققین پر مشتمل ٹیم نے اس سوال پر تحقیق کی کہ آیا محرکات شعوری و غیر شعوری تجربے سے بھی سیکھ سکتے ہیں؟ یا نہیں۔

تجربات کی ایک سیریز میں محققین نے بندروں پر تحقیق کی۔ انسانوں کا اندازہ تھا کہ کسی اسکرین کی بائیں یا دائیں جانب ہدف کی ایک تصویر دکھائی جائے گی۔ ہدف کے ظاہر ہونے سے قبل انسانوں اور بندروں پر مشتمل شرکاء کو ایک اشارہ مل گیا جو ایک چھوٹا سا ستارہ تھا۔

حیرت انگیز طور پر محققین کو اس بصری تحقیق سے پتہ چلا کہ بندروں نے بھی ذہنی ردِ عمل کے انہی پیٹرنز کو ظاہر کیا جیسا کہ انسان ظاہر کر رہے تھے۔ اس نتیجے سے محققین کو معلوم ہوا کہ بندروں میں بھی انسانوں کی طرح دماغی پراسیس کی 2 سطحیں پائی جاتی ہیں جن میں سے ایک لازمی طور پر شعور ہے۔

بین ہائم نے تحقیقی نتائج پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کم از کم ایک جانور ایسا ہے جو انسانوں کی طرح بصری شعور کا حامل ہے۔ اب ہمارے پاس ایک غیرزبانی طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت ہم یہ معلوم کرسکتے ہیں کہ کیا کوئی اور مخلوق بھی فطری مناظر اور دیگر بصری شعور میں انسانوں سے مشابہ ہوسکتی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: جاپانی کمپنی نے 1گھنٹہ 20 منٹ میں کورونا ٹیسٹ کرنے والا روبوٹ تیار کرلیا

Related Posts