نیو کراچی فیکٹری دھماکہ مشکوک ہوگیا، فیکٹری مالک معین قادری کا کہنا ہے کہ میری فیکٹری کو بلدیہ فیکٹری کی طرح نشانہ بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق فیکٹری مالک معین قادری نے نیو کراچی فیکٹری دھماکے کو تخریب کاری قرار دے دیا ہے جبکہ پولیس کے اعلیٰ حکام نے بارودی مواد ملنے کی تردید کی ہے۔ معین قادری کا دعویٰ ہے کہ فیکٹری میں مشینری بالکل ٹھیک کام کر رہی ہے۔
فیکٹری مالک معین قادری نے گزشتہ روز بیان دیتے ہوئے کہا کہ آفس میں کوئی بم رکھا گیا تھا، یہ تخریب کاری لگتی ہے۔ واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں اور میں پاکستان آ کر تمام مقدمات کا سامنا کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میری فیکٹری میں کوئی بوائلر نہیں تھا۔ فیکٹری میں امونیا گیس کا کام ہوتا ہے جسے آگ نہیں لگتی جبکہ فیکٹری میں آگ لگنے کے آثار ہیں۔ اگر تحقیقات ہوں گی تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کروں گا۔
معین قادری نے کہا کہ مجھے بھی بلدیہ فیکٹری والوں کی طرح دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے میں 4 ماہ سے لندن میں ہوں، تاہم ایس ایس پی سنٹرل غلام مرتضیٰ تبسم نے فیکٹری مالک کے بیان کو متنازعہ قرار دے دیا ہے۔
ایس ایس پی سنٹرل غلام مرتضیٰ تبسم نے کہا کہ اگر فیکٹری مالک کو دھمکیاں مل رہی تھیں تو انہوں نے پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی؟ ہماری تحقیقات کے مطابق آئس فیکٹری میں گیس کی مقدار زیادہ تھی اور پریشر کے سبب دھماکے سے چھت گر گئی۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل نیو کراچی فیکٹری دھماکے میں بارودی مواد استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا جس کی تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تحقیقاتی اداروں نے شبہ ظاہر کیا کہ2 روز قبل ہونے والے دھماکے میں بارودی مواد استعمال کیا گیا، تاہم دھماکے کی نوعیت کا فیصلہ حتمی رپورٹ آنے کے بعد کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں: نیو کراچی فیکٹری دھماکے میں بارودی مواد کے استعمال پر تحقیقات جاری