سپریم کورٹ کی سفارش نظر انداز، مودی سرکار نے ہم جنس پرست جج کی نامزدگی مسترد کردی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مودی سرکار نے سپریم کورٹ کی سفارش کے باوجود ہم جنس پرست وکیل سوربھ کرپال کو جج نامزد کرنے سے انکار کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اعلانیہ ہم جنس پرست وکیل سوربھ کرپال ایک سینئر وکیل ہیں اور ان کے جج بننے کا بھی امکان تھا، سپریم کورٹ نے بھی سفارش کی تھی لیکن مودی سرکار نے ایسا نہ ہونے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قومی کرکٹر شان مسعود کی شادی کی تقریبات شروع، تصاویر وائرل

حکومت نے سوربھ کرپال کو جج بنانے سے انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو لکھا کہ انٹیلی جنس اداروں نے سوئس شہری کے ساتھ سوربھ کرپال کے رہنے اور اعلانیہ ہم جنس پرستی پر اعتراض کیا ہے۔

مودی سرکار نے سپریم کورٹ کو اپنے خط میں مزید لکھا کہ اپنے غیرملکی پارٹنر کے ساتھ بیس سال سے رہ رہے ہیں اور اعلانیہ ہم جنس پرست ہونے کی وجہ سے عدالت کا امیج بھی خراب ہوگا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ہی 2018 کے آخر میں ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت دیدی تھی تاہم اب بھی لوئر کورٹس میں ہم جنس پرستوں کو تسلیم کرنے کی درخواستوں کی مودی حکومت نے شدید مخالفت کی ہے۔

Related Posts