امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے عراق میں امریکا کے دو فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے، ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں تاکہ بتایا جاسکے کہ کتنا نقصان ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، ایران نے ہمارے دو فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ کیا، نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔
ایران کے میزائل حملے کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب تک سب کچھ ٹھیک ہے۔ ہم دنیا میں سب سے طاقتور اور سب سے اچھے اسلحے سے لیس فوج کے مالک ہیں، کوئی ملک دور دور تک ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
میزائل حملے پر تفصیلی بیان جاری کرنے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ کل صبح میں میڈیا نمائندگان کو حملے کی تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔
All is well! Missiles launched from Iran at two military bases located in Iraq. Assessment of casualties & damages taking place now. So far, so good! We have the most powerful and well equipped military anywhere in the world, by far! I will be making a statement tomorrow morning.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 8, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے امریکا کے خلاف انتقامی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے عراق میں 2 امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر میزائل حملے کیے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عراق کی عین الاسد اور تاجی ائیربیس پر ایران کی طرف سے میزائل داغے گئے۔ ایرانی عسکری ادارے پاسدارانِ انقلاب نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
عسکری ادارے پاسدارانِ انقلاب نے قاسم سلیمانی آپریشن کے آغاز کی تصدیق کی ہے۔ پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم دشمن کے فوجی اڈے تباہ کرنے کے لیے ہائی الرٹ ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق میں 2 امریکی فوجی اڈوں پر ایران کا میزائل حملہ