اسلام آباد: وزارتِ صحت نے ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کی منظوری دے دی ہے۔
وزارت صحت نے 20 ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کردی جس میں کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات بھی شامل ہیں۔ قیمت پر نظرثانی سے مریضوں کو ماہانہ 75 ہزار روپے تک کا ریلیف ملنے کی توقع ہے۔ جن دواؤں پر ریلیف دیا جائے گا اُن میں پھیپھڑوں کا کینسر، چھاتی کا کینسر، ایچ آئی وی ایڈز، خون کا جمنا، بلڈ پریشر، آنکھوں کے انفیکشن، ہڈیوں کے امراض، خواتین میں بانجھ پن کے علاوہ فنگل انفیکشن کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹارسیوا کی 150 ملی گرام کی 30 گولیوں کی قیمت میں 30 فیصد کمی کی گئی ہے، جس کے بعد یہ 2 لاکھ 14 ہزار 710 روپے سے زیادہ پر فروخت نہیں کی جاسکے گی۔ اسی طرح پھیپھڑوں اور لبلبے کے کینسر کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی 100 ملی گرام کی ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمت ایک لاکھ 72 ہزار 320 روپے ہوگی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھاتی اور پیٹ کے کینسر میں استعمال کیے جانے والے 450 ملی گرام کے ہرسیپٹن انجیکشن کی قیمت بھی 30 فیصد کمی کے بعد ایک لاکھ 99 ہزار 741 روپے مقرر کی گئی ہے۔اسی طرح ایڈز (امیونو ڈیفسی سنڈروم) میں مبتلا افراد میں سائٹومیگالو وائرس ریٹینائٹس کے علاج کے لیے ویلسائٹ کی 60 گولیوں کی زیادہ سے زیادہ قیمت ایک لاکھ 16 ہزار 165 روپے رکھی گئی ہے۔
سستی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری، روسی وزیرِ توانائی پاکستان آج پہنچیں گے
دستیاویز کے مطابق ذیرالٹو کے 28 گولیوں کی قیمت 4 ہزار 810 روپے ہوگی۔
وزارتِ صحت کی جانب سے لئے گئے اس اقدام کے بعد بلند فشار خون کو کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی دوا کورینی ٹیک 258 روپے سے زیادہ قیمت پر فروخت نہیں کی جاسکے گی۔ ٹیموپ ٹول آنکھوں میں قطرے ڈالنے والی دوا کی قیمت 184 ررپے ہوگی، خواتین کے بانجھ پن میں استعمال ہونے والی میڈیسن کلومڈ کی قیمت 440 روپے مقرر کی گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ہڈیوں کے علاج میں استعمال ہونے والا انجیکشن اکلاسٹا(3 ملی گرام) کی زیادہ سے زیادہ قیمت 27 ہزار 514 روپے ہو گی جبکہ زوفران کے 5 انجیکشن کی قیمت 4 ہزار 659 روپے مقرر کی گئی ہےجبکہ متعدد اقسام کے کینسر کی کیموتھراپی میں استعمال ہونے والے انجیکشن ٹیکسوٹیری (20 ملی گرام / ایک ملی لیٹر) کی قیمت 11 ہزار 429 روپے مقرر کی گئی ہے۔