سندھ کے سرکاری اسکولوں میں ہزاروں طلبا کو مفت کتابیں فراہم نہ ہوسکیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ کے سرکاری اسکولوں میں ہزاروں طلبا کو مفت کتابیں فراہم نہ ہوسکیں
سندھ کے سرکاری اسکولوں میں ہزاروں طلبا کو مفت کتابیں فراہم نہ ہوسکیں

سندھ کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے طلبا تاحال مفت ملنے والی کتابوں سے محروم ہیں جس کے باعث ان کا مستقبل خطرے میں چکا ہے، تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے، اس کے باوجود لاکھوں طلبا درسی کتابوں سے محروم ہیں۔

سندھ کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا اسکول تو جا رہے ہیں لیکن کورس کی کتابیں نہ ملنے کے سبب شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ وہیں کتابیں بازاروں میں انتہائی مہنگی قیمت میں دستیاب ہیں۔

کتابوں کے بحران پر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ آغا سہیل پٹھان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کتابوں کے 41 لاکھ سیٹس کی خریداری کے لیے بورڈ نے سوا دو ارب روپے کا ٹینڈر کیا تھا جس میں سے 30 لاکھ سیٹس مل پائے ہیں۔

اُنہوں نے کتابوں کے بحران کی ذمہ داری ملک میں ڈالر کی قدر میں تیزی سے ہونے والا اضافے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی سابقہ انتظامیہ اور تعلقہ ایجوکیشن آفیسرزپرعائد کر دی ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی، اردو بازار سمیت مختلف مارکیٹوں میں درسی کتب نایاب

آغا سہیل پٹھان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ایمرجنسی بنیادوں پر رقم فراہم کردیتی ہے تو ہنگامی بنیادوں پر ٹینڈر کروا کر 15 سے 20 دن میں کمی پوری کی جاسکتی ہے۔

Related Posts