راولپنڈی کے قومی بچت سینٹر میں غریب عوام کی کروڑوں کی پنشن ہتھیا لی گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی کے قومی بچت سینٹر میں غریب عوام کی کروڑوں کی پنشن ہتھیا لی گئی
راولپنڈی کے قومی بچت سینٹر میں غریب عوام کی کروڑوں کی پنشن ہتھیا لی گئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: قومی بچت سینٹر (نیشنل سیونگ سینٹر) کے  سیکورٹی گارڈ نے غریب اور بزرگ عوام کی 2 کروڑ 50 لاکھ  روپے مالیت کی پنشن  اور جمع پونجی ہتھیالی ہے۔ 

جنید نامی سیکورٹی گارڈ نے منیجر کے ساتھ ملی بھگت کرکے فراڈ کے ذریعے متاثرین سے گزشتہ روز ڈھائی کروڑ کی  رقم ہتھیالی۔  متاثرین میں سے عابدہ بی بی کا کہنا ہے کہ میری والدہ ساری عمر نوکری کرتی رہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد میری والدہ کو ساڑھے 18لاکھ روپے ملے تھے جس کے لیے نیشنل سیونگ سینٹر میں اکاؤنٹ کھلوایا گیا۔ 

عابدہ بی بی کے مطابق ان کی والدہ نے ان کے نام پر قومی بچت مرکز میں اکاؤنٹ کھلوا کر اس کے بانڈز لے لیے۔ تین چار ماہ قبل قومی بچت مرکز کے سیکورٹی گارڈ جیند نے مینیجر کے ساتھ سازباز کرکے اپنے آپ کو بنک کا آفیسر ظاہر کیا اور تمام خاندان والوں اور دیگر تقریباً 10سے 15 افراد کو کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے لیٹر آیا ہے۔

متاثرہ خاتون کے مطابق سیکورٹی گارڈ نے کہا کہ آپ لوگ اپنے بانڈز لےکر آئیں۔ آپ کی کلیئرنس کرانی ہے۔ہمیں اس سیکورٹی گارڈ نما آفیسر کی بات سمجھ نہ آئی۔ ہم سب لوگ اپنے اپنے بانڈز لے کر اگلے دن مرکز قومی بچت راولپنڈی مری روڈ برانچ آگئے تو جنید سیکورٹی گارڈ نے سب لوگوں سے بانڈز پر دستخط کرالیے۔

خاتون کے مطابق سیکورٹی گارڈ نے کہا کہ اب میں ان بانڈز کو ایف بی آر سے کلیئر کراکر آپ لوگوں کو واپس کر دوں گا۔ تقریباً 1 ماہ گزرنے کے بعد جب ہم لوگوں نے قومی بچت مرکز جاکر اپنے بانڈز کا پوچھا تو جنید گارڈ اور متعلقہ منیجر نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا ۔ہمیں 10 دن بعد دوبارہ آنے کا کہا گیا لیکن معاملہ اس کے برعکس نکلا۔

پنشن فراڈ کے حوالے سے عابدہ خاتون نے کہا کہ جب ہم لوگ دوبارہ آئے تو ہمیں پتہ چلا کہ ہم لوگ اپنی رقم کیش کراکر لے جاچکےہیں۔اس ساری سازش میں قومی بچت مرکز کا مینیجر مکمل طورپر شامل ہے۔ ہم غریبوں کی عمر بھر کی جمع پونجی سے ظالموں نے ہمیں محروم کر دیا۔اس کی ماہانہ آمدنی سے گھر کا چولہا جلتا تھا۔

گھر کی صورتحال بیان کرتے ہوئے عابدہ نے کہا کہ اب نوبت فاقوں پر آگئی ہے۔یہ پیسے بچوں کی شادیوں کےلئے رکھے ہوئے تھے۔ پولیس سے رابطہ پر بھی شنوائی نہ ہوئی۔ ہر جگہ انصاف کےلیے آواز اٹھائی لیکن ہمیشہ کی طرح ہم غریبوں کی آواز کو دبا دیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان سے عابدہ بی بی نے سوال کیا کہ  ہم ریاست مدینہ کے باسی ہونے کے باوجود اب تک انصاف سے محروم کیوں ہیں؟انہوں نے حاکمِ وقت سےگزارش کی کہ غریبوں کی لوٹی ہوئی رقم واپس دلائی جائے تاکہ سفید پوشی کا بھرم قائم رہے۔

Related Posts