ڈارک ویب: فیس بک کے کروڑوں صارفین کی تصویریں، ای میلز اور فون نمبر برائے فروخت

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈارک ویب: فیس بک کے کروڑوں صارفین کی تصویریں، ای میلز اور فون نمبر برائے فروخت
ڈارک ویب: فیس بک کے کروڑوں صارفین کی تصویریں، ای میلز اور فون نمبر برائے فروخت

ڈارک ویب پر مجرمانہ ذہنیت کے حامل ہیکرز نے سماجی رابطے اور فوٹو شیئرنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کے کروڑوں صارفین کی تصویریں، ای میلز اور فون نمبر فروخت کرنے کے لیے رکھ دئیے ہیں۔

کمپیری ٹیک (آن لائن سائبر سیکورٹی ویب سائٹ) کے مطابق فیس بک کے امریکا سے تعلق رکھنے والے کم از کم 26 کروڑ 50 لاکھ افراد کی ذاتی و خفیہ معلومات لیک کردی گئی ہیں۔ ہیکرز نےڈیٹا  ڈارک ویب پر موجود ہیکرز فورم پر رکھ دیا۔

جرم میں ملوث ہیکرز کا تعلق عادی جرائم پیشہ گروہوں سے بتایا جاتا ہے جس کے تحت ایک مخصوص قیمت دینے کے بعد صارفین کا ذاتی ڈیٹا خریدار کے حوالے کردیا جاتا ہے۔

فیس بک پر ڈیٹا شیئر کرنے والے صارفین کی بڑی تعداد اس واقعے کے باعث خوف میں مبتلا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر فیس بک جیسی ویب سائٹ کا ڈیٹا چوری ہوسکتا ہے تو شاید دنیا کی کوئی بھی سوشل میڈیا ویب سائٹ محفوظ قرار نہیں دی جاسکتی۔

دوسری جانب فیس بک حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے صارفین کی حفاظت کے لیے انتہائی مؤثر اقدامات اٹھائے ہیں، صارفین کا ڈیٹا احتیاطی تدابیر سے قبل چوری کیا گیا، جو اب ممکن نہیں ہے۔

چوری شدہ ڈیٹا کی واپسی کے حوالے سے فیس بک حکام نے کہا کہ یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش جاری ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ہمیں جلد کامیابی حاصل ہوگی۔ ڈارک ویب پر ڈیٹا لیک ہونا ہمارے لیے باعثِ تشویش ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو جنسی مواد دیکھنے سے روکنے کے لیے بڑا اقدام اٹھایا۔

 فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو جنسی مواد دیکھنے سے روکنے کے لیے ایک ماہ قبل ایک حد مقرر کی  جس کے تحت اب فیس بک اور انسٹاگرام پر 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو جنسی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: فیس بک ، انسٹاگرام نے بچوں کے لیے  حد مقررکردی

Related Posts