واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل نے ایندھن پر سبسڈی کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی سفارشات سے اتفاق کرلیا۔
پاکستان کے نئے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف حکام سے ملاقات کی جس میں ایندھن کی سبسڈی کو کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی سفارشات سے اتفاق کیا اور بحران سے دوچار معیشت کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات پر عمل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 2019 میں پاکستان کے لیے تین سال کے دوران 6 بلین ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی لیکن اصلاحات کی رفتار پر خدشات کے باعث اس کی ادائیگی سست پڑ چکی ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے چند روز قبل وزیر خزانہ کاعہدہ سنبھالا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں سالانہ موسم بہار کی میٹنگ کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
آئی ایم ایف نے ایندھن پر سبسڈی ختم کرنے کی بات کی ہے۔ میں ان سے اتفاق کرتا ہوں، ہم ان سبسڈیز کو برداشت نہیں کر سکتے لہٰذا ہمیں اس کو کم کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایندھن پر بھاری سبسڈی کے ذریعے اپنے بعد آنیوالوں کے لیے جال بچھایا تاہم عالمی قیمتوں میں آسمان کی بلندیوں کے درمیان پاکستان کے غریب ترین افراد کے لیے کچھ ہدفی سبسڈیز برقرار رہنی چاہئیں۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی حکومت نے 45 ماہ میں 49.23 ارب ڈالر کا قرض لیا