راولپنڈی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کاریگولیشن افسر کورونا کے باعث زندگی سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Metropolitan officer dies of coronavirus in lahore

راولپنڈی :میٹروپولیٹن کارپوریشن آفس میں تعینات ایم او آر کورونا کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے ،تین ملازمین بھی کورونا کا شکار ،قرنطینہ کر دیا گیاہے ۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن آفس کے مزید دو افسران بخار کے باعث رخصت پر چلے گئے، دفاتر میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث افسران و ملازمین میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

راولپنڈی میٹرو پولیٹن کارپوریشن آفس میں حا ل ہی میں تعینات ہونیوالے میونسپل آفیسر ریگولیشن رضوان احمد کورونا سے جنگ لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جنہیں آج ان کے آبائی علاقے لاہور ماڈل ٹاؤن میں سپرد خاک کیا جائیگا۔

معلوم ہوا ہے کہ 58سالہ افسر کوعید سے کچھ دن قبل لاہور سے راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن آفس میں بطور ایم او آر کیا گیا تھاجو بخار اور طبیعت خرابی پر واپس لاہور چلے گئے تھے ۔

ٹیسٹ کرانے کے بعد ان کا نتیجہ مثبت آیا تھاجس کے بعد رضوان احمد کچھ دن ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد آج اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

قبل ازیں میٹروپولیٹن کارپویشن آفس کے تین ملازمین جن میں کمپیوٹر آپریٹر شیخ ارشد، بلڈنگ انسپکٹر ملک عثمان جبکہ ٹیکس انسپکٹر طارق بیگ کا بھی کورونا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا جو تاحال قرنطینہ میں ہیں جبکہ دو مزید افسران جن میں میونسپل آفیسر پلاننگ،اور میونسپل آفیسر آرکیٹیکٹ بخار میں مبتلا ہو کر رخصت پر چلے گئے ہیں ۔

ادارہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے میٹرو پولیٹن کارپویشن افسران و ملازمین میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

آفس ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر میں کسی قسم کے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے ،روازنہ درجنوں افراد بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے دفتر میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیں:پمز ہسپتال نے کینسر سے مرنیوالے مریض کوکورونا کے کھاتے میں ڈال دیا

حکومت کی جانب سے معاشرتی فاصلوں کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی بجائے مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے جو کسی بھی بڑے المیے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔

Related Posts