مقبوضہ کشمیر، سری نگر میں جی 20 کانفرنس کے خلاف یادداشت برطانیہ کو پیش

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لندن: تحریکِ کشمیر کے وفد نے بھارت کی میزبانی میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر میں جی 20 عالمی کانفرنس کے خلاف یادداشت پیش کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریکِ کشمیر کے وفد نے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے نام یادداشت 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پیش کی جس میں برطانیہ کو یاد دلایا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حکمراں جماعتوں کا سپریم کورٹ کے باہر دھرنے پر اتفاق

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے نام یادداشت میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کو جی 20 عالمی کانفرنس میں شرکت کیلئے اپنا وفد نہیں بھیجنا چاہئے۔ یادداشت وفد کے شرکاء ریحانہ علی، فہیم کیانی اور محمد غالب کی جانب سے پیش کی گئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل تحریکِ کشمیر برطانیہ نے لندن میں جی 20 اجلاس کے خلاف ڈیجیٹل مہم کا آغاز کر دیا۔ ڈیجیٹل مہم کے دوران بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کے خلاف نعرے آویزاں کیے گئے ہیں۔

صدر تحریکِ کشمیر راجہ فہیم کیانی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل مہم کا مقصد دنیا کو یہ یقین دلانا ہے کہ بھارت مقبوضہ وعادی میں جی 20 اجلاس کروا کر اپنے 15 اگست 2019ء کے غیر قانونی اقدامات اور مقبوضہ کشمیر میں اپنے جنگی جرائم کے خلاف کلین چٹ لینے کا خواہاں ہے۔

راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ سری نگر میں جی 20 کے اجلاس کا انعقاد مقبوضہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، تحریکِ کشمیر برطانیہ کی ڈیجیٹل وین لندن کے اہم مقامات، برطانوی پارلیمان اور جی 20 ممالک کے سفارتخانوں کے باہر چکر لگائے گی۔ 

Related Posts