ملئے ایسی خاتون سے جو روزانہ ہوائی جہاز کے ذریعے آفس آتی جاتی ہیں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ایم ایم

ملائیشیا کی فضائی کمپنی ائیر ایشیا میں فنانس آپریشنز کی اسسٹنٹ منیجر کے طور پر کام کرنے والی ریچل کور ہفتے میں پانچ دن روزانہ 700 کلومیٹر کا فاصلہ ہوائی جہاز کے ذریعے طے کرکے دفتر پہنچتی ہیں اور پھر شام کو اسی طرح واپس اپنے بچوں کے پاس چلی جاتی ہیں۔

حیران کن طور پر یہ غیر روایتی سفر نہ صرف وقت کی بچت کرتا ہے بلکہ مالی لحاظ سے بھی اس کے لئے سودمند ثابت ہوا ہے۔

ریچل کور پہلے اپنے دفتر کے قریب کوالالمپور میں ایک کرائے کے گھر میں رہتی تھیں اور صرف ویک اینڈ پر پینانگ میں اپنے گھر واپس جا پاتی تھیں لیکن بچوں سے دوری انہیں مسلسل بے چین رکھتی اور ماں ہونے کے ناطے وہ یہ قربانی مزید برداشت نہیں کر سکتی تھیں۔ 2024 کے اوائل میں انہوں نے ایک بڑا فیصلہ کیا، کرائے پر رہنے کے بجائے روزانہ جہاز سے آفس جانے کا فیصلہ!

آج نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف ان کے لیے عملی ثابت ہوا بلکہ مالی طور پر بھی فائدہ مند ثابت ہوا۔ پہلے وہ کرائے اور دیگر اخراجات پر ماہانہ 474 ڈالرز (41,000 بھارتی روپے) خرچ کر رہی تھیں، جبکہ اب ان کے سفری اخراجات 316 ڈالرز (27,000 بھارتی روپے) ماہانہ ہیں، یعنی واضح بچت!

ریچل کا روزمرہ شیڈول – ایک ناقابلِ یقین مگر ممکن روٹین

صبح 4 بجے اُٹھتی ہیں۔

5 بجے گھر سے نکلتی ہیں۔

6:30 بجے فلائٹ کے ذریعے کوالالمپور روانہ ہوتی ہیں۔

7:45 بجے دفتر پہنچ جاتی ہیں۔

شام کو کام مکمل کر کے رات 8 بجے تک گھر واپس آ جاتی ہیں۔

روزانہ اتنی مصروفیت کے باوجود وہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے میں کامیاب رہتی ہیں، کیونکہ ان کے مطابق ’اس عمر میں بچوں کے لیے ماں کا قریب ہونا بہت ضروری ہے۔‘

ظاہر ہے کہ روزانہ اتنی جلدی جاگنا مشکل اور تھکا دینے والا ہوتا ہے، لیکن جیسے ہی وہ گھر پہنچ کر اپنے بچوں کو دیکھتی ہیں، ان کی ساری تھکن ختم ہو جاتی ہے۔

ریچل نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ ’ورک فرام ہوم‘ کے بجائے آفس میں کام کرنے کو ترجیح دیتی ہیں کیونکہ کولیگز کے ساتھ کام کرنا زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ وہ کہتی ہیں ’لوگوں سے گھرا رہنے سے کام کرنا آسان ہو جاتا ہے، آپ آمنے سامنے بات کر سکتے ہیں اور چیزوں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔‘

”می ٹائم“ – جہاز میں سفر کے دوران لطف اندوزی!

جہاز میں روزانہ سفر کو بورنگ سمجھنے کے بجائے، ریچل اسے اپنا خاص وقت سمجھتی ہیں۔ وہ اس دوران موسیقی سنتی ہیں، قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتی ہیں اور خود کو ذہنی طور پر تازہ دم کرتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ائیر ایشیا نے ریچل کے اس منفرد طرزِ عمل کو سراہا اور مکمل تعاون فراہم کیا۔ ان کے مطابق، ’یہ روٹین انہیں کام اور گھریلو زندگی میں توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔‘

سچ ہے زندگی میں ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بس ہمیں اپنے حالات کے مطابق بہترین فیصلہ کرنے کی ہمت کرنی ہوتی ہے۔ اگر آپ کے لیے معمولی سی تبدیلی بھی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے، تو کیوں نہ اس پر غور کیا جائے؟ شاید آپ کا ’مثالی معمول‘ بھی کسی منفرد حل میں چھپا ہو۔

Related Posts