روس یوکرین تنازعہ، میڈیا نمائندگان کالے اور گورے کی بحث میں الجھ گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس یوکرین تنازعہ، میڈیا نمائندگان کالے اور گورے کی بحث میں الجھ گئے
روس یوکرین تنازعہ، میڈیا نمائندگان کالے اور گورے کی بحث میں الجھ گئے

کہا جاتا ہے کہ دنیا اکیسویں صدی میں داخل ہو گئی ہے جہاں رنگ و نسل اور قومیت کے تعصبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسان کو اس کے کام کی بنیاد پر سمجھا اور پرکھا جاتا ہے تاہم روس یوکرین تنازعے پر میڈیا نمائندگان کے الفاظ نے یورپ کا تعصب بے نقاب کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) سمیت متعدد ٹی وی چینلز پر رپورٹ اور تجزیہ کرنے والے صحافیوں کا یوکرین کے جنگ زدہ عوام کیلئے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ یوکرینی دارالحکومت کیف ایک ترقی یافتہ اور مہذب شہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی تاریخ میں پہلی بار سیاہ فام خاتون سپریم کورٹ کی جج نامزد

متعدد ٹی وی چینلز کے صحافیوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ یوکرین کے لوگ نیلی آنکھیں اور خوبصورت بال رکھنے والے یورپ کے مہذب شہری ہیں، کسی تیسری دنیا کے ملک یا افغانستان کے شہری نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معروف ٹی وی میزبان مہدی حسن نے یورپ کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہذب شہر ہے، ان کی آنکھیں نیلی اور بال خوبصورت ہیں، یہ یورپ ہے، تیسری دنیا نہیں۔

ٹی وی میزبان مہدی حسن نے اپنا ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا جس میں انہوں نے مختلف میڈیا نمائندگان کی یوکرین کے عوام کے حق میں تعصب زدہ تبصروں کو نمایاں کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ آج بھی کالے اور گورے انسان میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔

Related Posts