کہا جاتا ہے کہ دنیا اکیسویں صدی میں داخل ہو گئی ہے جہاں رنگ و نسل اور قومیت کے تعصبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسان کو اس کے کام کی بنیاد پر سمجھا اور پرکھا جاتا ہے تاہم روس یوکرین تنازعے پر میڈیا نمائندگان کے الفاظ نے یورپ کا تعصب بے نقاب کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) سمیت متعدد ٹی وی چینلز پر رپورٹ اور تجزیہ کرنے والے صحافیوں کا یوکرین کے جنگ زدہ عوام کیلئے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ یوکرینی دارالحکومت کیف ایک ترقی یافتہ اور مہذب شہر ہے۔
امریکی تاریخ میں پہلی بار سیاہ فام خاتون سپریم کورٹ کی جج نامزد
متعدد ٹی وی چینلز کے صحافیوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ یوکرین کے لوگ نیلی آنکھیں اور خوبصورت بال رکھنے والے یورپ کے مہذب شہری ہیں، کسی تیسری دنیا کے ملک یا افغانستان کے شہری نہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معروف ٹی وی میزبان مہدی حسن نے یورپ کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہذب شہر ہے، ان کی آنکھیں نیلی اور بال خوبصورت ہیں، یہ یورپ ہے، تیسری دنیا نہیں۔
This is a civilized city!
They're blue-eyed and blond-haired!
This is Europe, not the Third World!Tonight on @MSNBC, @AymanM and I discussed some of the awful and, frankly, racist coverage of the Ukraine war & Ukrainian refugees compared to the MidEast:pic.twitter.com/ir6qWHBNE6
— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) February 28, 2022