اسلام آباد میں 2 بھائیوں کا فریج ٹھیک کرانے کے بعد پیسے مانگنے پر حملہ، مکینک لہو لہان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، منظور کالونی میں شوہر نے مبینہ طور پر بیوی کو قتل کرکے خود بھی خودکشی کرلی
کراچی، منظور کالونی میں شوہر نے مبینہ طور پر بیوی کو قتل کرکے خود بھی خودکشی کرلی

اسلام آباد میں فریج ٹھیک کرانے کے بعد پیسے مانگنے پر دو بھائیوں نے مکینک پر حملہ کرکے اسے لہولہان کردیا ہے۔

تفصیلات  کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ کورال کے علاقے ترامڑی چوک اسلام آباد میں  پیسے مانگنے پر 2 سگے بھائیوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فریج مکینک کی دکان پر ہلہ بول دیا اور مکینک کو آہنی راڈ اورپسٹل کے بٹ مار کر شدید زخمی کردیا۔

بعدازاں حملہ آوروں نے مبینہ طور پرپولیس کو بھاری رشوت دے کر مقدمہ الٹا فریج مکینک کے خلاف تھانہ کورال میں درج کرا دیا، جبکہ فریج مکینک کی طرف سے پولیس کی مٹھی گرم نہ کئے جانے پر اس کی درخواست تھانے کی میز پر فائلوں تلے دبی رہی۔

بالآخر 2 ہفتوں کے بعد پولیس نے زخمی مکینک سے 4000 روپے رشوت لی، جس کے بعد پولیس نے اس کی میڈیکل رپورٹ پر حملہ آوروں کے خلاف کراس ورشن میں مقدمہ درج کرلیا۔

ترامڑی بازار نزد سخی مسجد اسلام آباد کے رہائشی 3 بیٹیوں کے باپ غریب فریج مکینک تنویر حسین کا کہناہے کہ سلیم نامی شخص نے 6 ماہ قبل مجھ سے اپنا فریج ٹھیک کرایا لیکن 4 ہزار 500 روپے کی رقم ادا نہ کی اور رقم ادائیگی کے لئے مسلسل ٹالٹا رہا۔

غریب فریج مکینک کا کہنا ہے کہ رواں برس 14 جون  کو سلیم کا بھائی ندیم میری دکان پر آیا تو میں نے اسے پیسوں کی ادائیگی کا کہا جس پروہ مجھ سے بدتمیزی کرنے لگا اور برا بھلا کہتے ہوئے دکان سے چلا گیا۔اسی روز 3 گھنٹے کے بعد ملزمان سلیم اورندیم نے اپنے 3 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ میری دکان پر دھاوا بول دیا۔

فریج مکینک نے کہا کہ دونوں ملزمان نے پستول کے بٹ اور آہنی راڈز مارتے ہوئے مجھے شدید زخمی کردیا اور موقعے سے فرار ہوگئے۔ میرے ہاتھ کی انگلی ٹوٹ گئی اور سر پر شدید چوٹ آنے سے خون بہنا شروع ہوگیا۔واقعہ کی تحریری درخواست تھانہ کورال پولیس کو دی گئی۔

متاثرہ مکینک نے کہا کہ  پولیس نے میرا میڈیکل کروا کر ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی بجائے ملزم پارٹی کے ساتھ معاملات طے کرلئے اور الٹا میرے خلاف ایک بے بنیاد مقدمہ درج کرلیا۔

مکینک نے کہا کہ  میں 2 ہفتے تک تفتیشی آفیسر اے ایس آئی منظور کی منتیں کرتا رہاکہ ملزمان کے خلاف کارروائی کریں لیکن وہ مجھ سے پیسے مانگتا رہا اور پیسے نہ ملنے پر میری میڈیکل رپورٹ بنوانے میں تاخیری حربے اپناتا رہا۔ 2 ہفتوں کے بعد جب میں نے مجبور ہوکر اسے 4 ہزار روپے تھما دیئے تو پھر پمز ہسپتال سے میری میڈیکل رپورٹ منگوا کرحملہ آوروں کے خلاف کراس ورشن میں مقدمہ درج کیا۔

بعد ازاں ملزمان نے اپنی عبوری ضمانتیں کروالیں۔متاثرہ شہری کے مطابق ایک تومیرے ساتھ ظلم ہوا دوسرا مجھے ہی تھانہ کچہری میں رسوا کیا جارہا ہے۔اب ملزم پارٹی علی پور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے مقامی عہدیدار علی اصغر عرف علی بھائی کے ذریعے مجھ پر صلح کے لئے دباﺅ ڈال رہی ہے۔

مذکورہ مکینک تنویر حسین نے کہا کہ جان خلاصی کے لئے مجھ سے 9 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔میں ایک غریب فریج مکینک ہوں۔کرائے کے مکان میں رہتا ہوں۔میری 3 چھوٹی بیٹیاں ہیں اور اہلیہ بھی ذہنی طور پر معذور ہے۔اس کیس کی وجہ سے میں پائی پائی کا محتاج ہوگیا ہوں۔ان بااثر افراد نے میری زندگی تنگ کردی ہے۔

تنویر حسین نے کہا کہ میری پولیس حکام سے انصاف کی اپیل ہے اور مطالبہ ہے کہ میرے کیس کی انکوائری کسی ایماندار پولیس آفیسر کو سونپی جائے تاکہ اصل حقیقت کو سامنے لایا جاسکے اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے مقامی عہدیدار علی اصغر عرف علی بھائی نے ٹیلی فونک رابطہ پر بتایا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان میں نے صلح کرانے کی کوشش کی تھی۔لیکن جب ان کی بات نہ بنی تو میں نے انہیں چھوڑ دیا۔انہوں نے مزید بتایاکہ جھگڑے میں دونوں زخمی ہوئے ہیں اور کراس ورشن میں مقدمہ درج ہوا۔

تھانہ کورال کے تفتیشی آفیسر اے ایس آئی منظور نے ٹیلی فونک رابطہ پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے بتایاکہ اس جھگڑے میں دونوں پارٹیاں زخمی ہوئیں۔کراس ورشن میں ایف آئی آرز ہوئیں۔انہوں نے مزیدبتایاکہ تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے ہیں۔الزامات غلط ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  نکاح، پیدائش اور اموات کے اندراج میں ردوبدل جاری

Related Posts