قصابوں نے کراچی میں گوشت کے نرخوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Meat sellers demanded increase prices

کراچی :میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر حاجی عبدالمجید قریشی لانڈھی والے نے حکومت سندھ کی جانب سے مویشی منڈی میں خرید وفروخت کے اوقات صبح چھ بجے سے شام سات بجے تک مقرر کیے جانے کوغیردانش مندانہ فیصلہ قراردیتے ہوئےتشویش ظاہر کی ہے کہ محدود اوقات کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں ۔

حاجی عبدالمجید قریشی لانڈھی والے کا کہنا تھا کہ ماہ ذی الحج کےآغازمیں ہی کراچی کے شہری بڑی تعداد میں منڈیوں کارخ کریں گے ،محدود وقت میں زیادہ خریداروں کی موجودگی سے ہجوم لگ سکتا ہےاور بدانتظامی جنم لےسکتی ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ذی الحج کےپہلے عشرے کے دوران مویشی منڈی کے اوقات کار چوبیس گھنٹے کردیے جائیں تاکہ بیوپاریوں اور خریداروں کو آ سانی ہو یہ باتیں انہوں نے میٹ مرچنٹس اوردیگرمنسلک کاروبار ی افراد کو درپیش مسائل پر غور کے لیے طلب کیےگئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔

اجلاس میں ان کے علاوہ جنرل سیکرٹری سکندر اقبال،شریف قریشی،شاہد حسین قریشی،حاجی عبداللہ ،رئیس ننھا سراج الدین قریشی،کامل قریشی اورہارون قریشی سمیت دیگر اراکین ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی اظہار خیال کیاحاجی عبد المجید قریشی نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ گوشت کے سات سال قبل مقرر کیے گئے نرخوں پر مجسٹریٹ صاحبان کی جانب سےآج گرفتاریاں اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں۔

انہوں استفسارکیاکہ سات برس کے دوران ملک میں اشیائے خوردونوش میں سے کسی کے نرخ نہیں بڑھے جو گوشت کے نرخ نہیں بڑھائے گئے انہوں نے مطالبہ کیا فوری طور پر مہنگائی کے تناسب سے گوشت کے سرکاری نرخ بڑھائے جائیں اور مجسٹریٹس کو چھاپوں اور گرفتاریوں سے روکا جائے۔

مزید پڑھیں:شادی ہالز کھولنے کے حوالے سے جلد حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا، ناصر حسین شاہ

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر عہدیداروں نے کہا کہ ایسوسی ایشن اب ایک نئے عزم کے ساتھ میٹ مرچنٹس کو درپیش مسائل کے حل کے لیے میدان عمل میں آئی ہے گزشتہ برسوں کے دوران متحرک نہ رہنے کے باعث میٹ مرچنٹس نمائندگی سے محروم رہے تاہم اب ایسوسی ایشن کی منتخب باڈی انہیں یقین دہانی کراتی ہے کہ برادری کی توقعات پر پورا اترےگی اور برادری کے مسائل حل کر نے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔

Related Posts