کراچی :میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر حاجی عبدالمجید قریشی لانڈھی والے نے حکومت سندھ کی جانب سے مویشی منڈی میں خرید وفروخت کے اوقات صبح چھ بجے سے شام سات بجے تک مقرر کیے جانے کوغیردانش مندانہ فیصلہ قراردیتے ہوئےتشویش ظاہر کی ہے کہ محدود اوقات کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں ۔
حاجی عبدالمجید قریشی لانڈھی والے کا کہنا تھا کہ ماہ ذی الحج کےآغازمیں ہی کراچی کے شہری بڑی تعداد میں منڈیوں کارخ کریں گے ،محدود وقت میں زیادہ خریداروں کی موجودگی سے ہجوم لگ سکتا ہےاور بدانتظامی جنم لےسکتی ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ذی الحج کےپہلے عشرے کے دوران مویشی منڈی کے اوقات کار چوبیس گھنٹے کردیے جائیں تاکہ بیوپاریوں اور خریداروں کو آ سانی ہو یہ باتیں انہوں نے میٹ مرچنٹس اوردیگرمنسلک کاروبار ی افراد کو درپیش مسائل پر غور کے لیے طلب کیےگئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔
اجلاس میں ان کے علاوہ جنرل سیکرٹری سکندر اقبال،شریف قریشی،شاہد حسین قریشی،حاجی عبداللہ ،رئیس ننھا سراج الدین قریشی،کامل قریشی اورہارون قریشی سمیت دیگر اراکین ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی اظہار خیال کیاحاجی عبد المجید قریشی نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ گوشت کے سات سال قبل مقرر کیے گئے نرخوں پر مجسٹریٹ صاحبان کی جانب سےآج گرفتاریاں اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں۔
انہوں استفسارکیاکہ سات برس کے دوران ملک میں اشیائے خوردونوش میں سے کسی کے نرخ نہیں بڑھے جو گوشت کے نرخ نہیں بڑھائے گئے انہوں نے مطالبہ کیا فوری طور پر مہنگائی کے تناسب سے گوشت کے سرکاری نرخ بڑھائے جائیں اور مجسٹریٹس کو چھاپوں اور گرفتاریوں سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں:شادی ہالز کھولنے کے حوالے سے جلد حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا، ناصر حسین شاہ