راوالپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے واقعات کے لئے پہلے سے اضطراب پیدا کیا گیا، اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مسلسل مزید مل رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سانحہ 9مئی کی منصوبہ بندی کئی مہینوں پہلے سے چل رہی تھی، شہداء کے ورثاء سوال کررہے ہیں کہ 9مئی کے منصوبہ ساز کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی کا سانحہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے، اس سازش کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا، شر انگیز بیانئے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جو کام دشمن 76سال میں نہ کرسکا وہ 9مئی کو مٹھی بھر شر پسندوں نے کر دکھایا۔
آرمی کے تمام رینکس سوال اٹھا رہے ہیں کہ ہمارے شہدا کے یادگاروں کی اسی طرح بے حرمتی ہو رہی ہے تو ہمیں جانیں قربان کرنےکی کیا ضرورت ہے۔
افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہیں ، روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے۔
سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائےگا اور نہ ملوث عناصرکو معاف کیا جاسکتا ہے، تمام ملوث کرداروں کو آئین پاکستان اور قانون کے تحت سزا دی جائےگی، اس عمل کو انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائےگا۔
فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی مرحلے کو مکمل کرلیا، مفصل احتسابی عمل کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سکیورٹی میں ناکامی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو کے سکیورٹی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائیاں کی گئی ہیں، ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 دیگر کو عہدے سے برخاست کردیا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہےگا، فوج میں خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کے کیا جاتا ہے، ملٹری کورٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہاہے، اس وقت ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ کورٹس کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل، سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کردی
افواج پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، افواج پاکستان ملک کے عوام کے لئے ان گنت قربانیاں دے رہی ہے۔