گلگت بلتستان کا فیصلہ پارلیمان میں ہونا چاہئے، جی ایچ کیو میں نہیں۔مریم نواز

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گلگت بلتستان کا فیصلہ پارلیمان میں ہونا چاہئے، جی ایچ کیو میں نہیں۔مریم نواز
گلگت بلتستان کا فیصلہ پارلیمان میں ہونا چاہئے، جی ایچ کیو میں نہیں۔مریم نواز

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے پر فیصلہ جی ایچ کیو کی بجائے پارلیمان میں ہونا چاہئے۔ 

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کیلئے آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئیں جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی ۔دورانِ گفتگو مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شیرف کی صحت کو دیکھتے ہوئے آپریشن لازمی دکھائی دیتا ہے۔

گفتگو کے دوران مریم نواز نے کہا کہ جب تک کورونا وائرس کا خطرہ برقرار ہے، ہم سابق وزیرِ اعظم کے آپریشن کے بارے میں نہیں سوچ سکتے۔ مدافعتی نظام کمزور ہونے کے باعث نواز شریف کا علاج دوائیوں سے کرنے پر مجبور ہیں، ہم نے یہ سوال پہلے کبھی نہیں اٹھایا۔

سابق وزیرِ اعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ ملک کے منتخب وزیرِ اعظم کو ایک اشتہاری کی درخواست پر نااہل کیا گیا، پیشی وہیں ہونی چاہئے تھی جس تھانے کی حدود میں اشتہاری ملزم قرار دیا گیا تھا۔ ہمیں جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں ہونے والے کسی ڈنر کے بارے میں پتہ نہیں۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے کسی نمائندے نے چیف آف آرمی اسٹاف سے کوئی ملاقات نہیں کی۔ اگر صدرِ مسلم لیگ کو ہم سے الگ ہونا ہوتا تو شہباز شریف آج وزیرِ اعظم ہوتے۔ شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کی جگہ بھائی کو منتخب کیا۔ دونوں بھائی الگ نہیں ہوسکتے۔

جی ایچ کیو کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ شاید کوئی ڈنر نہیں ہوا، ہم نے یہ سنا تھا کہ بلاوا گلگت بلتستان کے مسئلے پر آیا، تاہم گلگت بلتستان کا مسئلہ سیاسی نوعیت کا ہے جو عوامی نمائندے حل کرسکتے ہیں۔ جی ایچ کیو میں ایسا نہیں ہوسکتا۔ جسے ایسے مسائل پر بات کرنی ہے، پارلیمان میں آسکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کو بغیر پروٹوکول  خریداری کرتے دیکھ کر شہری حیران

Related Posts