کالعدم تحریک طالبان کیساتھ سیز فائر معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، مریم اورنگزیب

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکموت نے سرکاری افسران کے بیرونِ ملک علاج پر پابندی عائد کردی
حکموت نے سرکاری افسران کے بیرونِ ملک علاج پر پابندی عائد کردی

اسلام آباد: وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ سیز فائر معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ غلط معاہدے کیے، جس کی وجہ سے عوام مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنے پر مجبور ہے، اُن کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے۔

مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جمعے کے بعد احتجاج کا اعلان ہوا تھا، کون نکلا کس نے احتجاج کيا؟ آپ کی باتوں پر آپ کے اپنے لوگوں نے يقين نہيں کيا تھا، منافقت کر کے عوام کو بے وقوف نہيں بنا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں 4 وزرائے خزانہ تبدیل کئے گئے، کمزور بنيادوں پر آپ نے آئی ايم ايف سے معاہدہ کيا، ہم پاکستان سے مافيا کا خاتمہ کرکے دکھائيں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری نے مہنگائی سے متعلق بڑی پیش گوئی کردی

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ سیز فائر معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، کالعدم تنظیم سے 2021 میں مذاکرات شروع ہوئے، یہ مذاکرات حکومتی سطح پر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت ان مذاکرات میں سہولت فراہم کررہی ہے۔ مذاکرات میں سول اور ملٹری نمائندگی موجود ہے، سیز فائر کا حکومتی سطح پر خیرمقدم کرتے ہیں اور مذاکرات کا دائرہ کار آئینی ہے، کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اور اس کی منظوری پارلیمان اور حکومت دے گی۔

 دوسری جانب وزیراعظم میاں شہباز شریف نے انٹر سروسز انٹیلیجینس (آئی ایس آئی) کو اسپیشل ویٹنگ ایجنسی کا درجہ دے دیا، جس کے تحت سرکاری افسران کی تعیناتی، تقرری اور ترقی خفیہ ایجنسی کی جانب سے کی گئی اسکروٹنی کے بعد ہوگی۔

وزیراعظم کی جانب سے اعلیٰ سرکاری افسروں کی تعیناتی، تقرری اور ترقی کے حوالے سے اسکروٹنی کی ذمہ داری آئی ایس آئی کو تفویض کردی گئی ہے۔اُن کی جانب سے یہ اقدام آئی ایس آئی کو اسپیشل ویٹنگ ایجنسی کا درجہ دینے کے بعد عمل میں آیا ہے۔

Related Posts