وزیر اعظم کرسی سے ہٹ گئے تو کرائے کے ترجمان نظر نہیں آئیں گے۔مریم اورنگزیب

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان مسئلہ فلسطین اور اسرائیل سے متعلق اپنے روایتی اور اصولی موقف پر سختی سے کاربند ہے، مریم اور نگزیب
پاکستان مسئلہ فلسطین اور اسرائیل سے متعلق اپنے روایتی اور اصولی موقف پر سختی سے کاربند ہے، مریم اور نگزیب

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ  اگر وزیر اعظم کرسی سے ہٹ گئے تو کرائے کے ترجمان نظر نہیں آئیں گے جبکہ شہزاد اکبر نے وزیر اعظم کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے تھے کہ بدعنوانی کے کیسز نہیں بنتے۔ 

تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف آج بھی عدالت میں پیش ہوئے لیکن وزیر اعظم نے ملک میں انصاف کی دھجیاں اڑا دیں، عوام معاشی تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں:

حکومت دوسال ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکی، شہباز شریف

ترجمان ن لیگ نے کہا کہ وزیر اعظم قومی مسائل حل کرنے کیلئے صرف ترجمانوں کا اجلاس بلاتے ہیں تاہم آج تک اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کے خلاف ایک کیس بھی ثابت نہیں ہوسکا۔شہباز شریف کے خلاف جھوٹے مقدمے قائم کرنے کیلئے قوانین توڑے مروڑے گئے۔ 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم  ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو جیل بھیجنے کے لیے بھرتیاں کر رہے ہیں، یہی ذمہ داری شہزاد اکبر کو دی گئی تاہم شہزاد اکبر نے ہاتھ جوڑے کہ کیسز نہیں بنتے، پھر عمران خان نے شہزاد اکبر کو عہدے سے فارغ کردیا۔

ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری مشینری شہباز شریف کے خلاف لگائی گئی، اداروں میں چہرے بدل گئے، الزامات جوں کے توں ہیں۔ کاغذ لہرانے والے غائب ہوچکے، اربوں خرچ کرکے وکیل کیے گئے۔ این سی اے نے کہا کہ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ نہیں کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہزاد اکبر احتساب سے نہیں بچ سکیں گے، سرکاری افسران شہزاد اکبر کا حال دیکھیں۔ عمران خان حکومت کے اتحادی اپنے حلقوں کا دورہ نہیں کرسکتے جبکہ ہم ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ پی ڈی ایم آج عدم اعتماد کا فیصلہ کرے گی۔ 

Related Posts