مریم نواز کی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں علامتی شرکت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مریم نواز کی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں علامتی شرکت
مریم نواز کی پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں علامتی شرکت

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے پر مقامی ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس منعقد کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز بھی وزیراعلیٰ کی خالی نشست پر الیکشن لڑنے والے حمزہ شہباز اور صوبائی اسمبلی سے باہر ہونے والے دیگر ایم پی اے سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچیں۔

مسلم لیگ ن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں مریم کو حمزہ شہباز کے ساتھ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ہوٹل کی طرف بس میں سوار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔  ٹوئٹ میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا اس وقت جو اجلاس ہو رہا ہے وہ علامتی نہیں آئینی اور قانونی ہے۔ انشاء اللہ مسلم لیگ ن اپنی اکثریت ثابت کرنے جا رہی ہے۔

صوبائی اسمبلی کے علامتی اجلاس کے لیے مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ اور علیم خان گروپ کے اراکین ہوٹل میں جمع ہوئے۔ مریم نے اپنے آفیشل ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہیں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ لائیو فون سیشن کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ترجمان پنجاب اسمبلی نے علامتی اجلاس کے انعقاد کو غیر قانونی اقدام قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی سپیکر کو اجلاس منعقد کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد ایسا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

صوبائی اسمبلی میں ایک ہی دن میں دو تحریک عدم اعتماد موصول ہوئیں، ایک مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف اور دوسری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کے خلاف۔

دوست محمد مزاری نے صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج شام ساڑھے سات بجے طلب کیا تھا۔ انہوں نے آج اجلاس منعقد کرنے کا عزم کیا لیکن کہا کہ اسمبلی کے عملے نے ان کی حمایت نہیں کی۔ا سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کو تفویض کردہ تمام اختیارات واپس لینے کے بعد بحران مزید بڑھ گیا۔

اسمبلی سیکرٹریٹ نے پرویز الٰہی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک منظور نہیں کی۔ پرویز الٰہی کے خلاف مسلم لیگ ن کی قرارداد میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اسمبلی رولز کی خلاف ورزی کی اور اسمبلی معاملات کو متاثر کیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے ہی ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی جس کا آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کرنے کا حکم واپس لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئینی بحران: سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی

صوبائی اسمبلی کو سیل کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے اس بات کی مذمت کی کہ ڈپٹی سپیکر کو وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دن اسمبلی سے ”لاک آؤٹ“ کر دیا گیا تھا۔

Related Posts