سنگاپور میں عدلیہ نے ملزم کو زوم کال کے ذریعے سزائے موت سنا دی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سنگاپور میں عدلیہ نے ملزم کو زوم کال کے ذریعے سزائے موت سنا دی
سنگاپور میں عدلیہ نے ملزم کو زوم کال کے ذریعے سزائے موت سنا دی

سنگا پور میں ایک شخص کو زوم کی ویڈیو کال کے ذریعے سزائے موت سنا دی گئی ہے جس کا جرم یہ ہے کہ اس نے منشیات کے لین دین میں کردار ادا کیا۔

حیران کن طور پر یہ سزا زوم کے ذریعے سنائی گئی جبکہ خود سنگا پور میں بھی یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں سزائے موت سنانے کیلئے عدلیہ کو کسی سافٹ وئیر کا استعمال کرنا پڑا۔

پنیتھن گیناسن نامی 37 سالہ ملائشین شہری نے 2011ء میں ہیروئن کے لین دین میں اہم کردار ادا کیا، جس کے مقدمے کی سماعت بھی سافٹ وئیر کے ذریعے کی گئی۔

دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سنگاپور میں بھی لاک ڈاؤن نافذ ہے جس کے دوران کیس کی سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی گئی۔

ملزم کے وکیل پیٹر فرنانڈو نے کہا کہ ہم فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے جبکہ میرے مؤکل کو زوم کال کے ذریعے سزا سنائی گئی۔ دوسری جانب دائیں بازو کے طبقے نے زوم کال کے ذریعے سماعت کی مخالفت کی ہے۔

دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے کیسز کی سماعت زوم کال کے ذریعے کرنا ناقابلِ قبول ہے جبکہ پیٹر فرنانڈو کے مطابق مقدمے کی سماعت کا ذریعہ تبدیل ہونا کوئی اہم بات نہیں۔

وکیل پیٹر فرنانڈو نے کہا کہ مقدمے کا دفاع کریں گے اور اپیل کے ذریعے انہیں انصاف دلانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی جبکہ سنگاپور میں عدلیہ سمیت ہر طبقے کو لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔ 

Related Posts