لندن کے نواحی علاقے ٹرو برج ولٹشائر میں ایک انتہائی افسوسناک اور شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں 43 سالہ شخص ڈیمین اوگیئر کو ایک بے زبان جانور شیٹ لینڈ نسل کے پونی گھوڑے کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا۔
یہ واقعہ نہ صرف مقامی کمیونٹی کو دہلا گیا بلکہ جانوروں کے حقوق سے متعلق اداروں کو بھی شدید تشویش میں مبتلا کر گیا۔
واقعے کی مکمل ویڈیو سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوئی جس میں صاف طور پر دیکھا گیا کہ ملزم 24 جنوری کی شام تقریباً ساڑھے چھ بجے پونی کے اصطبل میں داخل ہوا۔
اس نے کیسوپیا نامی پونی کو کتے کے پٹے سے باندھا اور قریب دس منٹ تک اندر موجود رہا۔ ویڈیو کے مطابق وہ نیم برہنہ حالت میں اصطبل سے باہر نکلا۔
عدالتی کارروائی کے دوران پراسیکیوٹر ٹام رائٹ نے بتایا کہ بعد ازاں پونی کی طبی جانچ کی گئی جس میں اس کے جسمانی حصوں سے ملزم کا ڈی این اے حاصل ہوا۔
یہ سائنسی شہادت جرم کے ناقابل تردید ثبوت کے طور پر پیش کی گئی جس کے بعد ڈیمین اوگیئر نے اپنا جرم قبول کر لیا۔
پونی کی مالک کرسٹین وولے نے اس واقعے پر شدید دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے ملزم کو ایک ہولناک انسان قرار دیا اور کہا کہ میرے پونی میری زندگی کا مرکز ہیں اور ملزم نے میرے اعتماد کو بالکل تباہ کر دیا ہے۔
علاقے میں اس واقعے کے بعد خوف اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ ایک شہری نے بتایا کہ اس نے قریبی علاقے میں ایک گائے پر کتے کا پٹا باندھا ہوا دیکھا، جس سے اس بات کا خدشہ بڑھ گیا ہے کہ ملزم دیگر جانوروں کو بھی نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتا تھا۔
عدالت نے جرم کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے اوگیئر کو 18 ماہ کے کمیونٹی آرڈر کی سزا سنائی، جس کے تحت اسے بحالی کی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے گا۔