پشاور میں جھلسنے والے نوجوان کی موت کی وجہ کورونا قرار، رپورٹس منفی آگئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Man burnt to death in Peshawar

پشاور:آرایم آئی ہسپتال نے آگ سے جھلسنے والے مریض کی موت کو کورونا میں ڈال دیا، اہل خانہ کو تدفین کی اجازت نہ ملی، رپورٹس نے آرایم آئی ہسپتال کے دعوے کو جھوٹا قراردیدیا۔

پشاور کے آرایم آئی ہسپتال میں ہلاک ہونیوالے عاصم کے عزیزکا کہنا ہے کہ میرے بھائی کی موت کو پشاورآرایم آئی ہسپتال نے متنازع بنا کر اسکی آخری رسومات پر پابندی لگوا کر ہمارے غم کو اور بھی زیادہ کیا-

میرا چھوٹا کزن جو میرے بھائیوں سے زیادہ مجھے عزیز تھا گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ پشاور کے آرایم آئی ہسپتال میں آگ سے جھلسنےکی وجہ سے زیر علاج تھا۔

مزید پڑھیں: ایجنٹ نے ڈیڑھ کروڑ لیکر45 پاکستانیوں کو سعودی عرب میں پھنسا دیا

انہوں نے بتایا کہ مرنے سے تین دن قبل عاصم کو آئی سی یومیں شفٹ کیا گیا اور ہمیں اچانک بتایا گیا کہ اسکو کورونا وائرس ہے لہٰذا کسی سے اسکو ملنے کی اجازت نہیں- اگلے روز ہمیں اسکے مرنے کی اطلاع دی گئی، جس پر ہم نے ڈی سی پشاور کو کمپلینٹ کی اور آرایم آئی کی چند مشکوک حرکات کی وجہ سے انکے ٹیسٹ پر عدم اعتماد کیا اور انہوں نے ڈی ایچ اوکی ٹیم بھیج کر دوبارہ سیمپلز لئے-

خیر آرایم آئی کے پہلے کورونا وائرس ٹیسٹ کو ہی درست مان کر ضلعی انتظامیہ حرکت میں آئی اور ہمارے گاؤں ملاکنڈ میں تدفین کے سارے انتظامات اپنے کنٹرول میں لئے۔

 

انہوں نے بتایا کہ ہمیں آخری رسومات نہیں ادا کرنے دیں گئیں یہاں تک کہ آخری بار عاصم کا چہرہ تک دیکھنے نہیں دیا گیا- پورا گاؤں کورونا کے ڈر سے نماز جنازہ پڑھنے تو نہیں آیا لیکن دور سے یہ انہونی دیکھنے ضرور آیا لیکن اسکے باوجود ہم نے انتظامیہ کے حکم کی تعمیل کی اور زور زبردستی یا کوئی شکوہ نہیں کیا-

عاصم کا ٹیسٹ جو کے ایم یوبھیجا گیا تھا وہ کلیئر آچکا ہے، جس کے مطابق اسکو کورونا نہیں تھا- اب ہم کس سے گلہ کریں کس سے انصاف مانگیں- ایک ماہ میں ہم نے آرایم آئی ہسپتال کو بیس لاکھ روپے ادا کئے اور جس طرح ذلیل کرکے ہمیں فارغ کیا گیا اسکی مثال نہیں ملتی۔

Related Posts