پشاور:آرایم آئی ہسپتال نے آگ سے جھلسنے والے مریض کی موت کو کورونا میں ڈال دیا، اہل خانہ کو تدفین کی اجازت نہ ملی، رپورٹس نے آرایم آئی ہسپتال کے دعوے کو جھوٹا قراردیدیا۔
پشاور کے آرایم آئی ہسپتال میں ہلاک ہونیوالے عاصم کے عزیزکا کہنا ہے کہ میرے بھائی کی موت کو پشاورآرایم آئی ہسپتال نے متنازع بنا کر اسکی آخری رسومات پر پابندی لگوا کر ہمارے غم کو اور بھی زیادہ کیا-
میرا چھوٹا کزن جو میرے بھائیوں سے زیادہ مجھے عزیز تھا گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ پشاور کے آرایم آئی ہسپتال میں آگ سے جھلسنےکی وجہ سے زیر علاج تھا۔
مزید پڑھیں: ایجنٹ نے ڈیڑھ کروڑ لیکر45 پاکستانیوں کو سعودی عرب میں پھنسا دیا
انہوں نے بتایا کہ مرنے سے تین دن قبل عاصم کو آئی سی یومیں شفٹ کیا گیا اور ہمیں اچانک بتایا گیا کہ اسکو کورونا وائرس ہے لہٰذا کسی سے اسکو ملنے کی اجازت نہیں- اگلے روز ہمیں اسکے مرنے کی اطلاع دی گئی، جس پر ہم نے ڈی سی پشاور کو کمپلینٹ کی اور آرایم آئی کی چند مشکوک حرکات کی وجہ سے انکے ٹیسٹ پر عدم اعتماد کیا اور انہوں نے ڈی ایچ اوکی ٹیم بھیج کر دوبارہ سیمپلز لئے-
خیر آرایم آئی کے پہلے کورونا وائرس ٹیسٹ کو ہی درست مان کر ضلعی انتظامیہ حرکت میں آئی اور ہمارے گاؤں ملاکنڈ میں تدفین کے سارے انتظامات اپنے کنٹرول میں لئے۔