بنگال میں متنازع شہریت قانون میری لاش پر سے گزر کر ہی نافذ ہوگا، ممتا بینرجی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Minister of West Bengal

نئی دہلی:بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مارچ کے دوران کہا ہے کہ ان کی ریاست میں یہ قانون ان کی لاش پر سے گزر کر ہی نافذ ہوگا۔

کولکتہ میں احتجاجی مارچ کے دوران ممتا بینرجی نے وفاق کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر وفاقی حکومت میں ہمت ہے تو ان کی حکومت ختم کردے لیکن ان کی ریاست میں یہ قانون ان کی لاش پر سے گزر کر ہی لاگو ہوگا۔

احتجاجی مارچ کے دوران ممتا بینرجی کی جماعت کے سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنان نے متنازع قانون کے خلاف پوسٹرز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں ریاست میں شہریت قانون اور این آر سی پر عملدرآمد نہیں ہونے دوں گی۔

مزید پڑھیں:عدالت نے آئین شکنی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنا دی

آپ چاہیں تو میری حکومت ختم کردیں یا مجھے جیل میں ڈال دیں لیکن میں اس کالے قانون پر کبھی عملدرآمد نہیں کروں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم اس قانون کے خاتمے تک جمہوری طریقے سے احتجاج جاری رکھیں گے۔

اگر وہ بنگال میں اس قانون پر عملدرآمد چاہتے ہیں تو انہیں یہ میری لاش پر سے گزر کر کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سوچا تھا کہ ممتا تنہا ہے لیکن اب ہمارے ساتھ بہت لوگ ہیں، اگر آپ کا مقصد صحیح ہو تو لوگ آپ کے ساتھ شامل ہوتے ہیں۔ممتا بینرجی نے کہا کہ یہ کوئی مذہب کی بنیاد پر لڑائی نہیں ہے، بلکہ جو ٹھیک ہے اس کے لیے لڑائی ہے۔

Related Posts