ملالہ یوسف زئی نے افغانستان میں بر سر اقتدار حکمرانوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، انہوں نے ایک دہائی سے افغان خواتین سے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے۔
مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، موقع اورچیلنجزکے عنوان سے اسلام آباد میں 2 روزہ عالمی کانفرنس جاری ہے۔ ملالہ یوسفزئی نے عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ (رابطہ عالم اسلامی) کا شکریہ جنہوں نے ہمیں یہاں اکٹھا کیا۔
دھکتے بگولوں نے امریکی حکام کو چکرا کر رکھ دیا، لاس اینجلس میں لگی آگ کی تازہ صورتحال
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں 120 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاسکتیں، پاکستان میں 10 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاسکتی تھیں۔ ملالہ یوسفزئی نے فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ غزہ میں اسرائیل نے پورا تعلیمی نظام تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد پورا نہیں ہو گا اگر ہم افغان لڑکیوں کی تعلیم کی بات نا کریں، ایک دہائی سے طالبان نے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے۔
ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ طالبان نے خواتین کے حقوق چھیننے کے لیے سو سے زائد قانون سازیاں کی ہیں، طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کانفرنس میں شرکت کیلئے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچی تھیں۔ پاکستان پہنچنے پر پارلیمانی سیکریٹری تعلیم نے ملالہ یوسف زئی کا استقبال کیا تھا۔