پاکستان میں کاروبار کو فروغ دینے والی یونیورسٹیز کی ضرورت ہے،ڈاکٹر زبیر شیخ

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی :ممتاز ماہر تعلیم اور محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا ہے کہ دنیا بڑی تیزی کے ساتھ تبدیل ہورہی ہے، کورونا کے بحران کے نتیجہ میں تعلیم سے لے کر کاروبار زندگی کے حالات یکسر تبدیل ہوجائیں گے اور اس جانب ہمیں توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کاروبار کو فروغ دینے کے مقاصد کے تحت یونیورسٹیوں کے قیام کا تجربہ کامیاب رہا ہے ،اسے ہمارے ہاں بھی شروع کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 65فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جو اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔

نوجوانوں کو جدید کاروباری رحجانات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مہارت فراہم کرکے معاشرہ میں ڈرائیونگ سیٹ پر فائز کرکے ملک کی معیشت کی بحالی اور جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ کے مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کے پروگرام کارپوریٹ لاؤنج کے لئے ممتاز ٹی وی اینکر اور ماہر تعلیم ڈاکٹر شجاعت مبارک کو دیئے جانے والے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔

ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ ہماری یونیورسٹیوں میں اسٹارٹ اپ کلچر آہستہ آہستہ آرہا ہے جس میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں یہ انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے جس کی سب سے بڑی مشال سلیکون ویلی کی کارکردگی سے دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ہاں بھی ممکن ہے جس کو شروع کرنے کے لئے یونیورسٹیوں کو وسائل فراہم کرنے ہونگے تاکہ وہ اسٹارٹ اپ پروگرام جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی یونیورسٹیوں کو خود مختار بنانے کی ضرورت ہے جو اپنے مسائل کے حل کے لئے اپنے وسائل خود تلاش کرنے کے قابل ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں یونیورسٹیوں کا 90فی صد بجٹ تنخواہوں کی ادائیگیوں پر خرچ ہو جاتا ہے اس کے لئے ہمیں ان اخراجات کو کم کرکے 60فیصد تک لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں جامعات چار سالہ ڈگری پروگراموں کے ساتھ ساتھ دو سالہ کیرئیر ٹرانزیشن ڈگری پروگرام، ایک سالہ ڈپلومہ اور ٹریننگ کورسز بھی شروع کریں ، اس ضمن میں ماجو میں کیر ئیر ٹرانزیشن ڈگری پروگرام اور ٹرینگ کورسز پہلے ہی سے شروع کئے جاچکے ہیں۔

ڈاکٹر زبیرنے کہا کہ ہمارے ہاں جامعات کو مائیکرو فنانسنگ کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے اور اگلے پانچ برس کے دوران جی ڈی پی میں مثبت اضافہ کے لئے باصلاحیت نوجوان تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان بحرانوں کی قوم

 پاکستان میں جامعات اور انڈسٹری کے درمیان موثر رابطہ بہت ضروری ہے اور طلبہ کو انڈسٹری سے متعلق کسی پروجیکٹ کی تکمیل پر ڈگری دی جانی چاہیے، اس کے علاوہ طلبہ کو بیرون ملک انٹرن شپ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انھیں دوردراز کے دیہی علاقوں میں ایگروو بیس انڈسٹری میں انٹرنشپ کرنے کے لئے بھیجنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts