معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو سینما، ثقافت اور خواتین کے حقوق کے فروغ میں ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں برطانوی پارلیمنٹ میں اعزاز سے نوازا گیا۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے ہاؤس آف کامنز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا تاکہ ماہرہ خان کے عالمی سینما کی حمایت اور ثقافتی سفیر کے طور پر کردار کو سراہا جا سکے۔ مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے ان کی ثقافتی تبادلے اور خواتین کی خود مختاری کے فروغ میں کردار کو سراہا۔
افضل خان نے تقریب میں ماہرہ خان کی صلاحیتوں، ذہانت اور وقار کی تعریف کی اور کہا کہ وہ نہ صرف پاکستانی خواتین بلکہ عالمی سطح پر خواتین کے لیے بھی ایک مثالی شخصیت بن چکی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی سراہا کہ ماہرہ خان نے طاقتور کہانیوں کو عالمی سامعین تک پہنچا کر ثقافتی تفہیم کو فروغ دیا۔
تقریب میں ڈاکٹر سارہ نعیم نے خواتین کی خود مختاری کے فروغ کے لیے ماہرہ کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا، “ماہرہ خان نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی خواتین کو اپنے خوابوں کے دروازے مضبوطی اور عزم کے ساتھ کھٹکھٹانے کی ترغیب دی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “آج ہم انہیں برطانوی پارلیمنٹ میں اعزاز پانے والی پہلی پاکستانی اداکارہ کے طور پر خراج تحسین پیش کر رہے ہیں، جو ایم پی افضل خان، لیبر ایشین سوسائٹی اور سمرا ایونٹس یوکے کی حمایت سے ممکن ہوا۔”
ماہرہ خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “مجھے اپنی زندگی کے ہر قدم پر لوگوں کا شکریہ ادا کرنا ہے۔” انہوں نے اپنی کراچی میں پشتون خاندان میں پرورش، فاؤنڈیشن پبلک اسکول میں تعلیم، سانتا مونیکا کالج اور یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں اپنی تعلیمی سفر کا تذکرہ بھی کیا۔
ماہرہ خان نے بتایا کہ ان کے والدین نے ہمیشہ انہیں اور ان کے بہن بھائیوں کو مساوات اور تعلیم کی قدر سکھائی۔ انہوں نے عوامی پیغام میں ان تمام اساتذہ، ہدایتکاروں، دوستوں اور خاندان والوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہر قدم پر ان کا ساتھ دیا۔
ماہرہ خان نے کہا، “میرے والدین نے ہمیشہ برابری کی تعلیم پر یقین رکھا۔ میرے اساتذہ، ہدایتکاروں، مداحوں اور دوستوں نے میری کامیابیوں اور ہر مشکل وقت میں میرا حوصلہ بڑھایا۔”