لانگ مارچ ہرصورت کرینگے،کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہوگا، مولانا فضل الرحمن

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لانگ مارچ ہرصورت کرینگے،کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہوگا، مولانا فضل الرحمن
لانگ مارچ ہرصورت کرینگے،کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہوگا، مولانا فضل الرحمن

کراچی:جمعیت علمائے اسلام کے امیراورپی ڈی ایم کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ لانگ مارچ ہرصورت کریں گے لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی۔ملک میں مسخرہ حکومت اور نااہل وزیراعظم ہیں،انکا ارڈینس بد نیتی پر مبنی ہے۔

کشمیر پر عمران خان کا موقف درست ہے یا وزرات خارجہ کا معلوم نہیں،کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہی ہوگا۔وہ کراچی میں سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی مرحوم کی رہائشگاہ پر انکے بڑے صاحبزادے میر فرید اللہ جمالی سے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگوکررہے تھے۔

اس موقع پر جے یوآئی کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد غیاث، قاری محمد عثمان ودیگر بھی موجودتھے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں مسخرہ حکومت ہے انکا آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے۔ ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے،دوسری جانب معاملہ عدالت میں ہے اورآرڈیننس جاری کردیا گیا۔

دنیا جانتی ہے کہ آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے،عدالت نے بھی کہا کہ یہاں آئین خاموش ہے،خاموشی کا علاج پارلیمنٹ سے رجوع ہے الیکشن کمیشن نیبھی جواب داخل کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن شوآف ہینڈ سے نہیں ہوسکتے،اگرعدالت کہتی ہیآئین خاموش ہیتواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔

مولانافضل الرحمان نے کہاکہ ہم نے کہا تھا کہ استعفے دیں گے،وزیراعظم سے31جنوری تک مستعفی ہونیکاکہا،وزیراعظم کااستعفی نہ آنے پرلانگ مارچ کی تاریخ دی گئی ہم آئین کے تحت کام کریں گے۔

ہم نے اکتیس جنوری کی ڈیڈ لائن دی اورچار فروری کو دوبارہ بیٹھے اور مارچ میں لانگ مارچ کی ڈیڈ لائن دی ہے اب طریقہ کار اب ھم خود طے کرینگے،انہوں نے کہاکہ روزانہ کی بنیاد پر فیصلے اور حکمت عملی تبدیل کرنی پڑتی ہے۔

لانگ مارچ کریں گے لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کوٹلی میں خطاب کے دوران ریاستی موقف کء نفی کی،کشمیر کا ہم انسانی حقوق کا مقدمہ لڑ رہے ہیں،گلگت بلتستان کو صوبہ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے۔

عمران خان کی تقریر کے بعد وزارت خارجہ نے وضاحت کی،عمران خان مسخرہ ہے، نااہل ہے، پوری حکومت نااہل ہے پی ٹی آئی جن لوگوں کو ٹکٹ دی رہی ہے ان لوگوں کو ان کے اپنے لوگ بھی ووٹ دینا نہیں چاہتے یہی وجہ ہے حکومت اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کروانا چاہتی ہے۔

ہمیں خدشہ ہے لگتا ہے کہ 2018 والے الیکشن جیسا حال ہوگا۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ سے اقتدار میں انے والی پی ٹی ائی کو اکثریت میں نہیں آنے دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور یہ تحریک چلتی رہے گی۔

Related Posts