کشمیر میں کرفیو اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں، عیسائی یا یہودی ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔وزیر اعظم عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM-Imran-Khan
زرعی شعبے کا فروغ خصوصاً چھوٹے کسانوں کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، وزیراعظم

نیو یارک:  وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں، اگر مسلمانوں کی جگہ یورپی، عیسائی یا یہودی ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔ مسلمانوں کے حقوق کے لیے عالمی برادری کا ردِ عمل مایوس کن ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ برائے کشمیر وفد سربراہان کے اعزاز میں وزیر اعظم کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسلم ممالک کے لیے بڑا اہم وقت ہے۔ بھارت نے کشمیر میں 80 لاکھ مسلمانوں کو غیر آئینی طور پر قید کر رکھا ہے جبکہ ہندو کشمیریوں کے لیے کوئی کرفیو نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو نسلی امتیاز کا سامنا، ہر طرف پھیلے ہوئے ہتھیاروں پر کنٹرول کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نیوزی لینڈ

وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری کے ردِ عمل کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری سے جو توقعات تھیں، ویسا ردِ عمل سامنے نہیں آسکا۔ بھارت نے جو مقبوضہ کشمیر میں کیا ہے، اکیسویں صدی میں ایسی بکواس کہیں نہیں پائی جاتی۔ دنیا مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر منہ نہیں کھولتی اور اسے اسلامی دہشت گردی کے خلاف کارروائی قرار دیا جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 80 لاکھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونے کے لیے مسلم ممالک کو ایک مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینی چاہئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری کو کشمیر میں جاری ظلم و ستم کے بارے میں سمجھائیں۔ کشمیر میں جانور نہیں، انسان بستے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی مودی حکومت کر رہی ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا سربراہ بن کرگھومنے والے مودی کی حکومت میں انسانوں سے شرمناک سلوک کیا جاتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان کہہ چکے ہیں کہ انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو ختم کردینا چاہتی ہے۔ دنیا مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔

مزید پڑھیں: انتہا پسند مودی حکومت کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان

Related Posts