کوئٹہ:کوئٹہ حکومت بلوچستان نے بھی 30 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی ہے، تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ کوئٹہ، تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کے مشکور ہیں ان کے ساتھ ایس او پیز طے ہوئے ہیں۔
وفاقی حکومت کی طرح ہم نے بھی کنسٹرکشن اور اس سے جڑے ہوئے کاروبار کو اجازت دی ہے،جبکہ کجھور کے کاروبار کی اجازت ہوگی۔
ریسٹورنٹس کو مشروط طور کھولنے کی اجازت ہے جبکہ،خوراک کی قلت سے بچنے کیلئے گندم سمیت زرعی سامان و اجناس کی نقل و حمل پر سے پابندی ہٹادی گئی ہے۔
جانور اور پرندوں کی خوراک کی دکانوں کو بھی استثنیٰ دیدیا گیا ہے، ترجمان نے بتایا کہ بلوچستان میں کوروناوائرس مقامی سطح پر تشویشناک طور پر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
لوگ احتیاط کریں گھروں میں رہیں،صوبے میں کوروناوائرس کے 37 نئے کیسز سامنے آگئے۔جبکہ بلوچستان میں کوروناوائرس کے کیسز کی تعداد 277 ہوگئی ہے
آج آنے والے تمام کیسز مقامی طور پر متاثرہ مریض ہیں،وفاق سے درخواست ہے 7 ہزار ٹیسٹنگ کٹس جلد فراہم کی جائیں۔
وی ٹی ایمز کی کمی ہے، 14 سو کے باوجود 11 سو ٹیسٹ کرسکتے ہیں،تیز ٹیسٹنگ کیلئے کوئٹہ میں رینڈم ٹیسٹنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
مختلف مقامات پر ٹیسٹنگ سے وائرس کے پھیلاؤ کا اندازہ ہوسکے گا،ژوب، خضدار، نصیر آباد، تربت میں لیب قائم کررہے ہیں۔
صوبے میں احساس پروگرام کے تحت ایک ارب 80 کروڑ تقسیم کئے جاچکے ہیں،76 ہزار 146 خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ 50 ہزار لوگوں کے فوری ٹیسٹ کرنا چاہتے ہیں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت بہت سے سرکاری ملازمین وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔