لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی ہے یا نہیں،فیصلہ 14اپریل کے بعدکریں گے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی ہے یا نہیں،فیصلہ 14اپریل کے بعدکریں گے، وزیر اعظم
لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی ہے یا نہیں،فیصلہ 14اپریل کے بعدکریں گے، وزیر اعظم

کوئٹہ:وزیراعظم عمران خان سے تحریک انصاف صوبہ بلوچستان کے پارلیمینٹیرینز وفد کی ملاقات،پارلیمینٹیرینز نے وزیراعظم کو کورونا وائرس کے متاثرین کی مدد کے لئے اپنی رضا کارانہ خدمات پیش کیں۔

وزیراعظم نے پارلیمینٹیرینز کے جذبے کو سراہا اور کہا کہ آزمائش کے اس وقت میں بھرپور عوامی خدمت کا جذبہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کورونا ریلیف ٹائیگر فورس میں نوجوانوں اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی بھرپور شرکت اور متاثرہ لوگوں کی خدمت کا جذبہ نہایت حوصلہ افزاء ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزراء اسد عمر، زبیدہ جلال، گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ خان، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان، وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند، کمانڈر سدرن کمانڈ اور سینئر افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم کو صوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی نگہداشت، زائرین کی سہولت کے لئے کئے گئے انتظامات، اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل فراہمی، ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لئے حفاظتی کٹس کی فراہمی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے موجودہ اور مستقبل کے ریلیف پیکیج، راشن کی صوبے کی مستحق عوام میں تقسیم، پارلیمنٹیریئنز کی جانب سے کورونا فنڈ کا قیام، صحت کے عملے کے لئے مختلف نوعیت کے استثنیٰ اور مختلف مقامات پر جاری ڈس انفیکشن (جراثیم کش) مہم کے حوالے سے لئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے صوبے میں اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل فراہمی اور صوبے میں معاشی سرگرمیوں کی روانی، روزگار کے مواقعوں کی فراہمی اور غربت میں کمی کے حوالے سے ایک موثر اور مربوط حکمت عملی مرتب دینے اور اس حکمت عملی کا مسلسل جائزہ لینے کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس ضمن میں مختلف شعبوں سے وابستہ ماہرین پر مشتمل ایک تھنک ٹینک تشکیل دیا جائے۔ اس تھنک ٹینک کی ترجیح ان افراد کی کفالت اور فلاح و بہبود کے حوالے سے اقدامات کی سفارش ہوجو لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 14اپریل تک فیصلہ کریں گے کہ لاک ڈاؤن میں کہاں نرمی کرنی ہے۔

Related Posts