سندھ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد شہر کی مارکیٹوں میں عوام کا سیلاب اُمڈ آیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد شہر کی مارکیٹوں میں عوام کا سیلاب اُمڈ آیا
سندھ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد شہر کی مارکیٹوں میں عوام کا سیلاب اُمڈ آیا

کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد شہر کی مارکیٹوں میں عوام کا سیلاب اُمڈ آیا۔ اشیائے خورو نوش کی مارکیٹوں قلت۔ بازاروں سے آٹا غائب ہو گیا۔

زخیرہ اندوز دکاندار آٹا 80روپے کلو فروخت کرنے لگے۔ کراچی کی ضلعی انتظامیہ میدان عمل سے غائب ہوگئی۔ اشیاء کی کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض دوکاندار منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں۔

دالوں کی قیمت بھی 20روپے فی کلو تک زائد وصول کی جا رہی ہیں۔ گوشت بڑا 800روپے اور ہڈی والا 650روپے کھلے عام فروخت ہو رہا ہے۔ سبزی بھی منہ مانگی قیمت فروخت ہورہی ہے۔ لاک ڈاؤن کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔

دکانداروں کا کہنا ہیکہ ایسا رش عید کی چاند رات کو بھی نہیں ہوتا۔ ہمارا کافی چیزوں کا اسٹاک چند گھنٹوں میں ختم ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں لوگوں کے لیے گزارنا مشکل ہوجائے گا۔

جو یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں اور موجودہ صورتحال میں فاقہ کشی پر مجبور یوچکے ہیں۔ آٹے کے بحران کے باعث فلاحی تنظیموں کو بھی امداد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ آٹے کی مقررہ قیمت پر فروخت یقینی بنانے کے لیے کراچی انتظامیہ سے سختی سے باز پرس کریں کیوں کہ سندھ حکومت کے اچھے اقدامات پر یہ لوگ پانی پھیر رہے ہیں۔

Related Posts