بلدیاتی اداروں میں سندھ سرکار کے خلاف بغاوت جنم لینے لگی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

local bodies revolt against the Sindh government

کراچی : سندھ حکومت کی جانب سےنیا شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ جاری ہونے سے نیا پینڈورا بکس کھل گیا،بلدیاتی اداروں میں سندھ سرکار کے خلاف بغاوت جنم لینے لگی ۔

بلدیاتی اداروں میں محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے جاری شیدول آف اسٹیبلشمنٹ میں انجینئرنگ سے وابستہ عہدوں کے علاوہ بھی کونسل کے کئی انتظامی عہدوںپر تعیناتی کا اختیار لوکل گورنمنٹ بورڈ کو حاصل ہونے اور ان عہدوں پر ایس سی یو جی افسران تعینات کرنے کے اختیار کے باعث بلدیاتی افسران نے اس شیدول آف اسٹیبلشمنٹ کو متنازعہ قرار دے دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے شیدول آف اسٹیبلشمنٹ کے جاری ہونے کے بعد کونسل افسران نے صف بندی شروع کردی ہے اور آئندہ کچھ روز میں بلدیاتی ادارون کے افسران کوئی نئے لائحہ عمل کا اعلان کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے کے ایم سی آفیسر ایسوسی ایشن بھی متحرک ہے اور دیگر اداروں میں افسران سے رابطے تیز کر دیے ہیں، حالیہ صورتحال آئندہ دنوں میں دھماکہ خیز بھی ہو سکتی ہے، ادھر افسران کے ذرئع یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہائی کورٹ مین پٹیشن بھی دائر کی ا سکی ہے۔

بلدیاتی اداروں مین بغاوت کی صورتحال پیدا ہوے لگی ہے، اس کی ایک مثال گزشتہ دنوں کی ہے جب لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے تعینات کیے گئے ایک افسر کو ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی افتخار شالوانی نے معقول وجوہات بیان کر تے ہوئے واپس بھیجا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے اس اقدام کے جواب میں ایک ایسا شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہےجو جاری ہوتے ہی متنازعہ شکل اختیار کر گیا ہے ،کیونکہ اس نوٹیفیکیشن میں ہر محکمے کے سربراہ کو ایس سی یوجی سروس کا ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ بلدیاتی کونسلوں میں دونوں سروسز کے افسران مختلف محکموں کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں جو بلدیاتی اداروں کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت ہیں۔

پہلے قانونی طور پر پرانے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کو ختم ہونا چاہیے اس کے بعد نئے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کا قانونی دائرہ کار میں اجراء ہو تو بہتر ہے۔ یاد رہے کہ وہ ملازمین اور افسران جو براہ راست بلدیاتی اداروں میں ملازم ہوئے وہ کونسل ملازمین و افسران کہلاتے ہیں جبکہ ایس سی یو جی افسران سندھ حکومت کے ملازمین ہیں جو براہ راست حکومت سندھ کے سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ میں بھرتی ہوتے ہیں۔

بلدیاتی اداروں میں ایس سی یو جی عہدے موجود ہیں جن پر تعیناتی کا اختیار سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کو حاصل ہے،ہر بلدیاتی ادارے میں انجینئرنگ سے وابستہ عہدوں پر ایس سی یو جی افسر جو سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کا ملازم ہوتا ہے اسے تعینات کیا جاتا ہے ، تاہم کونسل عہدوں پر یا انتظامی عہدوں پر کونسل افسران کو تعینات کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کو بدترین ماحولیاتی آلودگی کا مرکز بنانے کا خطرناک منصوبہ

کونسل ملازمین کا کہنا ہے کہ نئے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ میں کئی انتظامی عہدوںایس سی یو جی افسران کی تعیناتی کا اختیار سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے اپنے ہاتھ میں لے کر کونسل افسران کو گھر بھیجنے کی تیاری کر لی ہے جس کے خلاف ہم مزاحمت کے لیے تیار ہیں۔

Related Posts