کراچی: گورنر سندھ نے صوبائی حکومت کا نیا بلدیاتی ترمیمی بل مسترد کردیا جس کے بعد عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ میں ٹھن گئی ہے۔ تحریکِ انصاف اور پیپلز پارٹی حکومت آمنے سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے صوبائی حکومت کا بلدیات سے متعلق ترمیمی بل اعتراضات عائد کرتے ہوئے مسترد کردیا، گورنر کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں شدید مالی بحران پیدا ہوجائے گا۔
اپوزیشن جو مرضی کرے، لوکل باڈیز کو بااختیار کرینگے، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل آئین سے متصادم کالا قانون ہے،حلیم عادل شیخ
گورنر عمران اسماعیل نے اعتراضات کے بعد ترمیمی بل سندھ حکومت کو واپس بھجوا دیا۔ گورنر سندھ کی طرف سے بل پر عائد کیے گئے اعتراضات میں یہ نکتہ بھی شامل ہے کہ خفیہ رائے شماری سے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ کھلے گا۔
ترمیمی بل پر یہ اعتراض بھی عائد کیا گیا ہے کہ ڈی ایم سی کے خاتمے سے کو آرڈی نیشن کے مسائل پیدا ہوں گے۔ گورنر سندھ کی طرف سے اعتراضات عائد کیے جانے کے بعد بلدیاتی ترمیمی بل سندھ حکومت کو واپس بھجوا دیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ لوکل باڈیز کے نئے قانون میں ٹاؤنز اپوزیشن کی تجویز دی گئی، اپوزیشن چاہے جتنے مرضی اتحاد بنائے، ہم لوکل باڈیز کو بااختیار کرینگے۔
کراچی میں گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوکل باڈیز کے نئے قانون میں ٹاؤنز اپوزیشن کی تجویز ہے، تعلیم اور صحت کے شعبے لوکل باڈیز سے سنبھل نہیں رہے اس لیئے تعلیم اور صحت سندھ حکومت چلائے گی۔