محدود ملازمتوں پر مردوں کا حق خواتین سے زیادہ ہے۔85 فیصد پاکستانیوں کی رائے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محدود ملازمتوں پر مردوں کا حق خواتین سے زیادہ ہے۔85 فیصد پاکستانیوں کی رائے
محدود ملازمتوں پر مردوں کا حق خواتین سے زیادہ ہے۔85 فیصد پاکستانیوں کی رائے

اسلام آباد: پاکستان کے 85 فیصد عوام یہ یقین رکھتے ہیں کہ اگر ملازمتیں محدود ہوں تو ان پر مردوں کا حق خواتین سے زیادہ ہے۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آن لائن سروے کے ادارے گیلپ پاکستان نے سروے کے نتائج شائع کردئیے ہیں۔ نتائج کے مطابق 85 فیصد پاکستانی یہ یقین رکھتے ہیں کہ اگر ملازمتیں محدود ہوں تو خواتین کے مقابلے میں مردوں کو فوقیت دینی چاہئے۔

پیغام میں گیلپ سروے نے یہ انکشاف کیا کہ عالمی سطح پر جب یہی سوال پوچھا گیا اگر روزگار کے مواقع محدود ہوں تو کیا خواتین کے مقابلے میں مردوں کو روزگار ملنا چاہئے؟  تو مثبت جواب کی شرح صرف 33 فیصد تھی جس کے مقابلے میں 85 فیصد پاکستانیوں نے مثبت جواب دیا جو 33 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔

جب پاکستانی شہریوں سے آن لائن سروے میں سوال کیا گیا کہ کیا محدود ملازمتوں پر مردوں کا حق خواتین سے زیادہ ہے؟ تو جواب دینے والے 67 فیصد پاکستانیوں نے بھرپور اتفاق کیا، 18 فیصد نے مثبت جواب دیا جبکہ 8 فیصد نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے غیرجانبدار رہنا پسند کیا۔

دوسری جانب 4 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ ہم اِس سوچ سے اتفاق نہیں کرتے جبکہ صرف 3 فیصد پاکستانی ایسے تھے جنہوں نے کہا کہ ہمیں اِس خیال سے بھرپور اختلاف ہے جبکہ عالمی سطح پر صرف 33 فیصد عوام نے اس نظرئیے سے اتفاق کیا۔ باقی ماندہ 67 فیصد افراد کے مطابق یہ سوچ غلط ہے۔ ملازمتیں محدود ہوں، تب بھی دونوں کا حق مساوی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  تیمار داری بچوں کا فرض ہے۔85 فیصد پاکستانی شہری

Related Posts