کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ شہر قائد میں بہت افسوس ناک صورتحال ہے، سندھ میں زندگی بد سے بد تر ہوتی جاتی رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی میں نالوں پر تجاوزات قائم ہیں، کیا ہم انتظار کریں کہ اگلی بلڈنگ کب گرے گی، پھر یہ وزراء اپنی سیاست چمکائیں گے، نسلہ ٹاور کا آپریشن ہوا لیکن این او سی کے عمل کو بہتر نہیں بنایا گیا۔
انہوں نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شیر شاہ دھماکے میں پاکستان تحریک انصاف رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے والد بھی جاں بحق افراد میں شامل ہیں۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ چیف جسٹس نے رفاہی پلاٹ، کھیل کے میدان، سرکاری زمینوں سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا، معاملات دن بدن خراب ہوتے گئے، ایک عمارت کے نیچے دھماکا ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ گیس بھرنے سے دھماکا ہوا ہے، تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ عمارت نالے پر بنی ہوِئی تھی۔انہوں نے کہاکہ یہ کہنا تو بہت آسان تھا کہ زمین کے نیچے گیسز تھیں جس کی وجہ سے بلڈنگ گر گئی۔
سوال یہ ہے کہ سیپا کیا کررہی تھی، سائٹ میں ایک بھی ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے، سائٹ کے علاقے میں صفائی کا نظام بھی نہیں ہے، اتنے سال سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کیوں کچھ نہیں کیا؟۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ کراچی میں نالوں پر تجاوزات قائم ہیں، کیا ہم انتظار کریں کہ اگلی بلڈنگ کب گرے گی، پھر یہ وزراء اپنی سیاست چمکائیں گے، نسلہ ٹاور کا آپریشن ہوا لیکن این او سی کے عمل کو بہتر نہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف چاہتی ہے بلدیاتی نظام کے پی اور پنجاب جیسا ہو، کے ایم سی کو پیپلزپارٹی نے ہائی جیک کرلیا ہے، پورے شہر میں بل بورڈ لگے ہیں۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اربوں روپے کمائے جارہے ہیں۔پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے کہتے تھک گئے کہ سندھ کے لوگوں کو صحت کارڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: میئر کا انتخاب، تحریکِ انصاف کو پشاور، بنوں، کوہاٹ اور مردان میں شکست