بجٹ کے اہداف ناممکن، ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس جائیگا، لیاقت بلوچ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Jamaat-e-Islami

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے احکامات کا پلندہ بجٹ کی صورت میں 22کروڑ عوام پر مسلط کردیا گیا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے قرضوں اور سود کا بوجھ ریکارڈ حیثیت میں بڑھ گیا تھا ۔اس بجٹ میں بھی سود کی لعنت سے نجات کا کوئی اصول نہیں اپنایا گیا۔

آئی ایم ایف اپنی ٹیم مسلط کرکے پاکستان کے مجبور عوام کا خون چوس رہی ہے جس سے اقتصادی آزادی چھین لی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں افراط زر اور ٹیکسوں کے بے تحاشا بوجھ سے عوام کا کچومر نکل جائے گا۔

تجارت ،صنعت اور زراعت کی بحالی ممکن ہی نہیں رہے گی۔مہنگی بجلی ،گیس ،ظالمانہ ٹیکسوں کا نظام اور سستے تیل کی عدم فراہمی عوام کو سکھ کا سانس نہیں لینے دے گی۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی ترجیح اول بنائے بغیر کسان اور ہاری کی محنت کا صلہ نہیں دیا جاسکتا۔زراعت کی ترقی کے بغیر پاکستان اقتصادی طور پر آگے بڑھ سکتا ہے نہ بیرونی بیساکھیوں سے نجات حاصل کرسکتا ہے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ کورونا کے بعد دنیا بدل رہی ہے ،نیاظالمانہ معاشی نظام ظہور پذیر ہورہا ہے ،لیکن عمران خاں حکومت بجٹ 2020-21میں دنیا کیلئے نئے مثالی اقتصادی نظام کا لائحہ عمل دینے میں ناکام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بدلتے حالات کے اہم ترین موقع کو ضائع کردیا گیا ہے ۔اس بجٹ سے تو مہنگائی اور بے روزگاری کا سونامی آئے گااور اقتصادی پہیہ اور زیادہ جام ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں:کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان نے وفاقی بجٹ کو لفظوں کا گورکھ دھندہ قراردیدیا

انہوں  نے کہا کہ حکومتی نااہلی اور بے تدبیری نے ثابت کردیا ہے کہ اس کاانقلابی تبدیلی کا کوئی وژن نہیں ،ہوسکتا ہے کہ حکومت کا آخری بجٹ ثابت ہو۔بجٹ کے اہداف حاصل کرنا ممکن نہ ہوگا اور ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس جائے گا۔

Related Posts