لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم کو قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی ضمانت 17 جون تک منظور کر لی گئی ہے جبکہ عدالت نے انہیں ضمانت کے عوض 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب بھی طلب کر لیا ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ضمانت منظور ہونے کے بعد ہائی کورٹ سے روانہ ہو گئے ہیں۔
عدالت نے شہباز شریف کو حکم دیا کہ 5 لاکھ روپے کے مچلکے جوڈیشل ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کروائیں جبکہ ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت نے میرٹ پر فیصلہ کیا۔
ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نیب حکام کی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ناکے کو ختم کرایا ہے جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ضمانت منظور ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ ضمانت منظور کرنے پر عدالت کا شکر گزار ہوں جبکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے انصاف کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل نیب کی ٹیمیں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی سماعت سے پہلے گرفتار کرنے کیلئے حرکت میں آگئیں۔
منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں نیب کی ٹیموں نے گزشتہ روز بھی شہبازشریف کی ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم اپوزیشن لیڈر ہاتھ نہ آسکے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کو عدالت جانے سے پہلے گرفتار کرنے کا فیصلہ