لاہور ہائیکورٹ نے 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنیکا حکم دیدیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنےکا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے شہری منیر احمد کی درخواست نمٹا دی، درخواست گزار نے قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

عدالت نے 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جس دوست ملک نے تحائف دیے وہ بھی بتایا جائے، کوئی چیز چھپائی نہیں جاسکتی، سارا ریکارڈ سامنے لایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

جوڈیشل کمپلیکس پیشی، توہین عدالت کی درخواست پر عمران خان کو نوٹس جاری

وفاقی حکومت کی جانب سے تحائف کے ذرائع بتانے کی ہدایت پر اعتراض کیا گیا، وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ہم نے اس کے خلاف اپیل فائل کرنا ہے۔

وکیل وفاقی حکومت کی بات پر جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ اپیل آپ کا حق ہے ، مگر بغیر ادائیگی کے کوئی بھی تحفہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔

گزشتہ روز کی سماعت میں وکیل وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ توشہ خانے کا سال 2000 سے پہلے کا ریکارڈ منظم شکل میں نہیں ہے۔

اس سے قبل سماعت میں عدالت نے توشہ خانےکا 1990 سے 2001 تک کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، جسٹس عاصم حفیظ کا کہنا تھا کہ توقع نہیں ہے کہ کسی کو بھی مقدس گائے سمجھا جائےگا، وفاقی حکومت کے وکیل توشہ خانہ کی 2002 کے بعد کی تفصیلات کی مصدقہ کاپی ریکارڈ پر لائیں۔

گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 2002 سے 2023 کا ریکارڈ پبلک کیا تھا۔

Related Posts