لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کو چیلنج کرنے کی درخواست کی سماعت کے لیے منگل کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل پر حکم امتناعی کی درخواست دائر کر دی گئی۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ایک شہری کی جانب سے دائر درخواست میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، صوبے کے گورنر محمد بلیغ الرحمان اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں عمران خان کے کہنے پر صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے خلاف موقف اختیار کیا گیا ہے اور اسے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام قرار دیا گیا ہے۔
جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اپنے مفادات کے لیے اسمبلی تحلیل کرنا چاہتے ہیں۔ مزید برآں، درخواست میں عدالت سے حکم جاری کرنے اور ممکنہ تحلیل کو روکنے کی بھی استدعا کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ ایک انٹرویو میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اسمبلی کا آئینی وقت پورا کرنے کا بیان دیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک ماہ قبل اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرنے کا بیان بھی دیا تھا۔
مزید پڑھیں:پرویز الٰہی اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں ہیں، عمران خان کا دعویٰ
دو روز قبل عمران خان نے پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں سے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں 23 دسمبر (جمعہ) کو تحلیل کر دی جائیں گی۔